قاتل روبوٹس کی تیز رفتار پیداوار انسانوں کی بقا کیلئے خطرہ
وارننگ ایسے وقت میں جاری کی گئی جب اقوام متحدہ قاتل مشینوں پر پابندی لگانے میں تاحال ناکام ہے۔
روس امریکا اور چین کا قاتل روبوٹس کی پیداوار میں مقابلہ نوعِ انسانی کیلئے شدید خطرے کا باعث بن چکا ہے۔ اس بات کا خدشہ عالمی سطح پر ماہرین نے ظاہر کیا ہے۔
نیویارک پوسٹ کے مطابق انسانی وجود کے خاتمے کی وارننگ ایسے وقت میں جاری کی گئی ہے جب اقوام متحدہ قاتل روبوٹس پر پابندی لگانے کے حوالے سے اب تک کوئی فیصلہ نہیں کرپائی ہے۔
مصنوعی ذہانت کی مالک بااختیار قاتل مشینوں پر عالمی طاقتیں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کررہی ہیں جو خود سے اپنے ہدف کو ڈھونڈ کر اسے موت کے گھاٹ اتارنے کی اہل ہونگی۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ ترک ساختہ کامیکیز نامی ڈرون نے لیبیا میں دنیا کا پہلا خودکار قاتلانہ حملہ کیا تھا۔ لیکن ماہرین اس ٹیکنالوجی کو لیکر شدید تشویش کا شکار ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ساری توجہ قاتل مشینوں کی ترقی پر مرکوز ہے جس کی وجہ سے اس کے خطرات نظرانداز ہورہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ میں مہلک خودکار اصلحہ سسٹم (LAWS) پر پابندی کا معاملہ زیرِ بحث آیا تھا اور 120 میں سے متعدد ممالک بشمول نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ اور برازیل نے پابندی کی حمایت کی تھی۔
نیویارک پوسٹ کے مطابق انسانی وجود کے خاتمے کی وارننگ ایسے وقت میں جاری کی گئی ہے جب اقوام متحدہ قاتل روبوٹس پر پابندی لگانے کے حوالے سے اب تک کوئی فیصلہ نہیں کرپائی ہے۔
مصنوعی ذہانت کی مالک بااختیار قاتل مشینوں پر عالمی طاقتیں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کررہی ہیں جو خود سے اپنے ہدف کو ڈھونڈ کر اسے موت کے گھاٹ اتارنے کی اہل ہونگی۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ ترک ساختہ کامیکیز نامی ڈرون نے لیبیا میں دنیا کا پہلا خودکار قاتلانہ حملہ کیا تھا۔ لیکن ماہرین اس ٹیکنالوجی کو لیکر شدید تشویش کا شکار ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ساری توجہ قاتل مشینوں کی ترقی پر مرکوز ہے جس کی وجہ سے اس کے خطرات نظرانداز ہورہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ میں مہلک خودکار اصلحہ سسٹم (LAWS) پر پابندی کا معاملہ زیرِ بحث آیا تھا اور 120 میں سے متعدد ممالک بشمول نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ اور برازیل نے پابندی کی حمایت کی تھی۔