8 سالہ جسم میں رہنے والی 22 سالہ لڑکی
کیمو تھراپی سے شونا رے کی نشوونما رک گئی ہے لیکن ان کا دماغ ایک جوان لڑکی جیسا ہے اور قد 8 سالہ لڑکی کے برابر ہے
کراچی:
دماغی سرطان سے شفا پانے والی ایک بچی آج 22 سال کی ہوچکی ہے لیکن اس کا وجود ایک 8 سالہ بچے کے بدن میں قید ہے۔
شونا رے کو پیدائش کے فوری بعد برین کینسر ہوگیا تھا۔ چھ ماہ سے ان کی کیموتھراپی شروع ہوئی تو اس سے نشوونما کے ہارمون خارج کرنے والے اہم پچیوٹری گلینڈ نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔ لیکن شونا نے ہمت نہیں ہاری اور اب بھی وہ مسرور اور حوصلے سے بھرپور ہیں۔
شونا کا کہنا ہے کہ 'لوگ مجھے چھوٹی بچی سمجھتے ہیں لیکن میں 22 سالہ لڑکی ہوں لیکن بدن 8 سال کا ہے۔ اگرچہ میری بڑھوتری رک چکی ہے لیکن میں چاہتی ہوں کہ لوگ مجھے بالغ سمجھیں اور مجھے آزادی مل سکے'۔
ایک مرتبہ وہ ایک بار میں گئیں جہاں اسٹاف نے ان کی عمر 22 برس ماننے سے انکار کردیا اور اس سے شناختی کارڈ طلب کرتے رہے۔ شونا کہتی ہیں کہ اس سے ملاقات کرنے والا کوئی لڑکا خود بھی ان جیسا کوئی ہوسکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بسا اوقات ان سے وہ مرد رابطہ کرتے ہیں جو بہت غلط قسم کے ہوتے ہیں۔
اگرچہ کیمو تھراپی سے اینڈوکرائن اور ہارمون کا نظام شدید متاثر ہوتا ہے لیکن ننھی شونا اس سے بہت متاثر ہوئی ہیں۔ اب یہ حال ہے کہ انہیں ہر جگہ کئی مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔ لوگ انہیں بچی سمجھتے ہیں اور بچوں جیسا رویہ ہی رکھتے ہیں۔
دماغی سرطان سے شفا پانے والی ایک بچی آج 22 سال کی ہوچکی ہے لیکن اس کا وجود ایک 8 سالہ بچے کے بدن میں قید ہے۔
شونا رے کو پیدائش کے فوری بعد برین کینسر ہوگیا تھا۔ چھ ماہ سے ان کی کیموتھراپی شروع ہوئی تو اس سے نشوونما کے ہارمون خارج کرنے والے اہم پچیوٹری گلینڈ نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔ لیکن شونا نے ہمت نہیں ہاری اور اب بھی وہ مسرور اور حوصلے سے بھرپور ہیں۔
شونا کا کہنا ہے کہ 'لوگ مجھے چھوٹی بچی سمجھتے ہیں لیکن میں 22 سالہ لڑکی ہوں لیکن بدن 8 سال کا ہے۔ اگرچہ میری بڑھوتری رک چکی ہے لیکن میں چاہتی ہوں کہ لوگ مجھے بالغ سمجھیں اور مجھے آزادی مل سکے'۔
ایک مرتبہ وہ ایک بار میں گئیں جہاں اسٹاف نے ان کی عمر 22 برس ماننے سے انکار کردیا اور اس سے شناختی کارڈ طلب کرتے رہے۔ شونا کہتی ہیں کہ اس سے ملاقات کرنے والا کوئی لڑکا خود بھی ان جیسا کوئی ہوسکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بسا اوقات ان سے وہ مرد رابطہ کرتے ہیں جو بہت غلط قسم کے ہوتے ہیں۔
اگرچہ کیمو تھراپی سے اینڈوکرائن اور ہارمون کا نظام شدید متاثر ہوتا ہے لیکن ننھی شونا اس سے بہت متاثر ہوئی ہیں۔ اب یہ حال ہے کہ انہیں ہر جگہ کئی مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔ لوگ انہیں بچی سمجھتے ہیں اور بچوں جیسا رویہ ہی رکھتے ہیں۔