ایک حد سے زیادہ گیس سستی نہیں دے سکتے وزیر توانائی
کراچی میں گیس سپلائی کے مسائل ہیں جنہیں حل کرنے کےلیے کام کر رہے ہیں، حماد اظہر
RAWALPINDI:
وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ ایک حد سے زیادہ گیس سستی نہیں دے سکتے۔
حماد اظہر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سردیوں میں گھریلو صارفین کی گیس کی طلب بڑھ جاتی ہے، موسم سرما میں دیگر شعبوں کی گیس روک کر گھریلو صارفین کو گیس سپلائی دے رہے ہیں، ایک حد سے زیادہ گیس سستی نہیں دے سکتے۔
وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ ملک میں گیس کے ذخائر میں مسلسل کمی ہورہی ہے اور ہم سسٹم میں گیس کی کمی کو پورا کرنے کے لیے کوشاں ہیں، تاہم گیس کی سپلائی اتنی ہی ہے جتنی زمین سے نکل رہی ہے، ملک میں ایل این جی کے مزید 10 سے 11 کارگو آئیں گے، تاہم ایل این جی عالمی مارکیٹ میں بہت مہنگی ہے اس لیے گھریلو صارفین کو مہنگی ایل این جی نہیں دے سکتے۔
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ملک میں گیس ذخائر میں سالانہ 9 فیصد کمی آ رہی ہے، کراچی میں گیس سپلائی کے مسائل ہیں جنہیں حل کرنے کےلیے کام کر رہے ہیں، سندھ ہائی کورٹ نے حکم امتناع دے رکھا ہے جس میں سوئی گیس کو عام صنعتوں اور کیپٹیو پاور پلانٹس کی گیس منقطع کرنے سے روک دیا ہے، جس کی وجہ سے جن شعبوں سے گیس کاٹ کر گھریلو صارفین کی طلب پوری کرنی تھی وہ ہم نہیں کر پارہے، 30 دسمبر کو سندھ ہائیکورٹ میں گیس بحران پر سماعت ہے جس میں موقف پیش کریں گے۔
وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ ایک حد سے زیادہ گیس سستی نہیں دے سکتے۔
حماد اظہر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سردیوں میں گھریلو صارفین کی گیس کی طلب بڑھ جاتی ہے، موسم سرما میں دیگر شعبوں کی گیس روک کر گھریلو صارفین کو گیس سپلائی دے رہے ہیں، ایک حد سے زیادہ گیس سستی نہیں دے سکتے۔
وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ ملک میں گیس کے ذخائر میں مسلسل کمی ہورہی ہے اور ہم سسٹم میں گیس کی کمی کو پورا کرنے کے لیے کوشاں ہیں، تاہم گیس کی سپلائی اتنی ہی ہے جتنی زمین سے نکل رہی ہے، ملک میں ایل این جی کے مزید 10 سے 11 کارگو آئیں گے، تاہم ایل این جی عالمی مارکیٹ میں بہت مہنگی ہے اس لیے گھریلو صارفین کو مہنگی ایل این جی نہیں دے سکتے۔
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ملک میں گیس ذخائر میں سالانہ 9 فیصد کمی آ رہی ہے، کراچی میں گیس سپلائی کے مسائل ہیں جنہیں حل کرنے کےلیے کام کر رہے ہیں، سندھ ہائی کورٹ نے حکم امتناع دے رکھا ہے جس میں سوئی گیس کو عام صنعتوں اور کیپٹیو پاور پلانٹس کی گیس منقطع کرنے سے روک دیا ہے، جس کی وجہ سے جن شعبوں سے گیس کاٹ کر گھریلو صارفین کی طلب پوری کرنی تھی وہ ہم نہیں کر پارہے، 30 دسمبر کو سندھ ہائیکورٹ میں گیس بحران پر سماعت ہے جس میں موقف پیش کریں گے۔