کسی فرسٹ کلاس کرکٹر کو سال میں 60 لا کھ حاصل نہیں ہوتے سلمان بٹ

بورڈ کا یہ دعویٰ ایسا ہی ہے جیسا کاروباری لوگ قیمتوں میں کمی کے نام پر گاہکوں کو جھانسہ دیتے ہیں، سلمان بٹ

بورڈ کا یہ دعویٰ ایسا ہی ہے جیسا کاروباری لوگ قیمتوں میں کمی کے نام پر گاہکوں کو جھانسہ دیتے ہیں، سلمان بٹ، فوٹوفائل

سلمان بٹ نے پی سی بی کے اعدادوشمار کو مبالغہ آرائی قرار دے دیا۔

سابق کپتان کاکہنا ہے کہ کسی فرسٹ کلاس کرکٹر کو سال میں 60 لاکھ روپے حاصل نہیں ہوتے،ایسی معلومات میڈیا کی توجہ حاصل کرنے کیلیے فراہم کی جاتی ہیں۔


تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں کراچی میں منعقدہ پریس کانفرنس میں چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے ڈومیسٹک کرکٹرز کی تنخواہیں بڑھانے کی بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب ان کو 50 سے 60لاکھ روپے سالانہ حاصل ہورہے ہیں،اس حوالے سے یوٹیوب چینل پر سلمان بٹ نے کہاکہ دیگر کمتر کیٹیگریز کو چھوڑ کر صرف ''اے پلس'' کی بات کریں تب بھی ڈھائی لاکھ روپے ماہانہ پانے والوں کی سالانہ رقم 30لاکھ بنتی ہے۔

باقی اس سے کم تنخواہ وصول کرتے ہیں،اگر کوئی اے پلس کیٹیگری کا کرکٹر تینوں فارمیٹ کے 30میچ کھیلے اور اس کے بعد سیمی فائنلز اور فائنلز میں بھی شرکت کا موقع ملے تو 33یا 34میچز ہوں گے،وہ سب کی میچ فیس جمع کرکے بھی 60لاکھ نہیں کما سکے گا،اے پلس کیٹیگری کے تمام کھلاڑی تینوں فارمیٹ نہیں کھیلتے،سیمی فائنلز اور فائنل میں شرکت کے بارے میں بھی یقینی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

بورڈ کا یہ دعویٰ ایسا ہی ہے جیسا کاروباری لوگ قیمتوں میں کمی کے نام پر گاہکوں کو جھانسہ دیتے ہیں۔ سلمان بٹ نے کہا کہ کوئی کسی شعبے کا سربراہ بنے تو کیا ضروری ہے کہ دوسرے اس کے جنون کے مطابق چلیں،کیا اس کو ایسی پالیسیز نہیں بنانا چاہیئں جو آپ کے اقتدار میں نہ رہنے کے بعد بھی موثر ہوں، کوئی دوسرا آپ کے جنون کے تابع کیوں رہے۔
Load Next Story