دوسال کی عمر سے روزانہ 40 سگریٹ پینے والے بچے نے تمباکونوشی سے جان چھڑالی
انڈونیشیا کے آردی رضال نے دو برس سے تمباکونوشی شروع کی اور9 برس کی عمر میں اسے ترک کرچکے ہیں
HYDERABAD:
چند برس پہلے ایک بہت صحت مند دوسالہ بچے کی ویڈیو اور تصاویر دنیا بھر کے سوشل میڈیا پر وائرل ہوتی رہیں جن میں وہ نہایت ماہرانہ انداز میں سگریٹ پیتا نظر آرہا تھا۔ اب سات برس کی عمر میں اسی بچے نے اپنی عادتِ بد سے جان چھڑالی ہے۔
انڈونیشیا کے علاقے سماٹرا میں پیدا ہونے والے آردی رضال جب دوبرس کے تھے تو انہیں سگریٹ کی لت لگ گئی تھی۔ یہاں تک کہ وہ لوگوں سے سگریٹ مانگ کر پیتے رہے اور اس کے والدین بھی اس سے پریشان تھے۔
2017 میں شروع ہونے والی اس تباہ کن عادت سے وہ منہ موڑ چکے ہیں اور اب نہ صرف وزن کم کیا ہے بلکہ بہت تندرست دکھائی دیتے ہیں۔ دوسے تین سال کی عمر میں انہیں تمباکونوشی کے ساتھ ساتھ روزانہ کئی لیٹر چکنائی بھرا دودھ پینے کی عادت بھی لاحق ہوچکی تھی۔
آردی نے بتایا کہ سگریٹ کی شدید طلب میں نشہ پورا نہ ہونے پر اس کا منہ کڑوا ہوجاتا تھا اور سر چکرانے لگتا تھا۔ 'اب میں خوش ہوں اور مجھے تازگی کا احساس ہوتا ہے،' اس نے کہا۔
اس کی والدہ کے مطابق 18 ماہ کی عمر میں اس کے والد نے پہلا سگریٹ اسے دیا لیکن اس کی طلب بڑھتی گئی۔ یہاں تک کہ تمباکونوشی نہ کرنے کی وجہ سے وہ دیواروں پر سر مارنے لگا اور اس نے خود کو نقصان پہنچانا شروع کردیا اور دن میں 40 سگریٹ تک ختم کرنے لگا۔ ساتھ ہی وہ غیرصحت بخش غذائیں بھی کھانے لگا تھا۔
اس کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد حکومتی اداروں اور بحالی کے اسپتالوں نے بچے کے والدین سے رابطہ کیا اور اس کی مدد کی۔ طویل علاج کے بعد اب وہ تندرست ہوچکا ہے۔
چند برس پہلے ایک بہت صحت مند دوسالہ بچے کی ویڈیو اور تصاویر دنیا بھر کے سوشل میڈیا پر وائرل ہوتی رہیں جن میں وہ نہایت ماہرانہ انداز میں سگریٹ پیتا نظر آرہا تھا۔ اب سات برس کی عمر میں اسی بچے نے اپنی عادتِ بد سے جان چھڑالی ہے۔
انڈونیشیا کے علاقے سماٹرا میں پیدا ہونے والے آردی رضال جب دوبرس کے تھے تو انہیں سگریٹ کی لت لگ گئی تھی۔ یہاں تک کہ وہ لوگوں سے سگریٹ مانگ کر پیتے رہے اور اس کے والدین بھی اس سے پریشان تھے۔
2017 میں شروع ہونے والی اس تباہ کن عادت سے وہ منہ موڑ چکے ہیں اور اب نہ صرف وزن کم کیا ہے بلکہ بہت تندرست دکھائی دیتے ہیں۔ دوسے تین سال کی عمر میں انہیں تمباکونوشی کے ساتھ ساتھ روزانہ کئی لیٹر چکنائی بھرا دودھ پینے کی عادت بھی لاحق ہوچکی تھی۔
آردی نے بتایا کہ سگریٹ کی شدید طلب میں نشہ پورا نہ ہونے پر اس کا منہ کڑوا ہوجاتا تھا اور سر چکرانے لگتا تھا۔ 'اب میں خوش ہوں اور مجھے تازگی کا احساس ہوتا ہے،' اس نے کہا۔
اس کی والدہ کے مطابق 18 ماہ کی عمر میں اس کے والد نے پہلا سگریٹ اسے دیا لیکن اس کی طلب بڑھتی گئی۔ یہاں تک کہ تمباکونوشی نہ کرنے کی وجہ سے وہ دیواروں پر سر مارنے لگا اور اس نے خود کو نقصان پہنچانا شروع کردیا اور دن میں 40 سگریٹ تک ختم کرنے لگا۔ ساتھ ہی وہ غیرصحت بخش غذائیں بھی کھانے لگا تھا۔
اس کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد حکومتی اداروں اور بحالی کے اسپتالوں نے بچے کے والدین سے رابطہ کیا اور اس کی مدد کی۔ طویل علاج کے بعد اب وہ تندرست ہوچکا ہے۔