بھارتی وزیر کی وارننگ پر سنی لیون کا گانا تبدیل کیے جانے کا فیصلہ
ہندو برادری کا موقف تھا کہ گانے میں ہماری دیوی رادھا کی بےعزتی کی گئی ہے
PESHAWAR:
سنی لیون کا گانا ''مدھوبن'' ریلیز کرنے والی کمپنی سارے گاما نے بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر کی جانب سے وارننگ ملنے پر تمام پلیٹ فارمز پر گانے کے بول اور اس کا نام تبدیل کرنے کا اعلان کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مدھیہ پردیش کے وزیر نروتم مشرا کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اس گیت نے ہندوؤں کے مذہبی جذبات مجروح کیے ہیں۔ بھارتی وزیر نے اداکارہ سنی لیون، گلوکار کنیکا کپور، شارب اور توشی کو وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ تین دن کے اندر اندر اس گانے کو واپس لیا جائے ورنہ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ گیت مدھوبن کی ریلیز کے 24 گھنٹے کے اندر اندر اس گانے پر تنقیدوں کی بوچھاڑ ہوگئی تھی۔ ہندو برادری کا موقف تھا کہ گانے میں ہندو دیوی رادھا کی بےعزتی کی گئی ہے۔
ہندوؤں کا کہنا ہے اس گانے نے ہمارے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے کیونکہ رادھا بھگوان کی سچی پجارن تھی جسے گانے میں رقاصہ کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ عوام نے اداکارہ سنی لیون اور گلوکارہ سے معافی مانگنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
سنی لیون کا گانا ''مدھوبن'' ریلیز کرنے والی کمپنی سارے گاما نے بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر کی جانب سے وارننگ ملنے پر تمام پلیٹ فارمز پر گانے کے بول اور اس کا نام تبدیل کرنے کا اعلان کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مدھیہ پردیش کے وزیر نروتم مشرا کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اس گیت نے ہندوؤں کے مذہبی جذبات مجروح کیے ہیں۔ بھارتی وزیر نے اداکارہ سنی لیون، گلوکار کنیکا کپور، شارب اور توشی کو وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ تین دن کے اندر اندر اس گانے کو واپس لیا جائے ورنہ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ گیت مدھوبن کی ریلیز کے 24 گھنٹے کے اندر اندر اس گانے پر تنقیدوں کی بوچھاڑ ہوگئی تھی۔ ہندو برادری کا موقف تھا کہ گانے میں ہندو دیوی رادھا کی بےعزتی کی گئی ہے۔
ہندوؤں کا کہنا ہے اس گانے نے ہمارے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے کیونکہ رادھا بھگوان کی سچی پجارن تھی جسے گانے میں رقاصہ کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ عوام نے اداکارہ سنی لیون اور گلوکارہ سے معافی مانگنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔