سندھ نرسنگ بورڈ 17 ہزار امیدواروں کے نتائج جاری نہ کرسکا
نرسنگ بورڈمیں من پسند افسران کی تعیناتی اور افسران کیخلاف انکوائریوں کے باعث 5 ماہ بعد بھی امتحانی نتائج جاری نہ ہوسکے
محکمہ صحت کے ماتحت سندھ نرسنگ امتحانی بورڈ سیاست کا گڑھ بن گیا، بورڈکے تحت منعقدہ جنرل نرسنگ، نرس مڈوائف اورکمیونٹی مڈوائف سمیت5 شعبوں کے سالانہ امتحانات کے نتائج جاری نہیں کیے جاسکے ہیں۔
نتائج جاری نہ ہونے پر 17ہزار امیدوار پریشانی کا شکار ہیں، تفصیلات کے مطابق سندھ نرسنگ امتحانی بورڈ کے تحت نرسنگ کے5 شعبوں میں خصوصی تربیت کے سالانہ امتحانات سال برائے2013 میں صوبے بھر سے 17ہزار امیدواروں نے فیس دیکر امتحان میں شرکت کی لیکن نرسنگ بورڈ میں محکمہ صحت کے ایک ڈپٹی سیکریٹری ٹیکنیکل کی مداخلت کی وجہ سے بورڈ میں سیاست شروع ہوگئی ہے، سندھ نرسنگ بورڈ میں من پسند افسران کی تعیناتی اور بعض افسران کو ہراساں کرنے کیلیے انکوائریاں شروع کردی گئیں جس کی وجہ سے 5 ماہ گزرجانے کے باوجود سالانہ امتحانی نتائج جاری نہیں ہوسکے ہیں جبکہ گزشتہ سال کامیاب ہونے والے امیدواروں کو اسناد اور سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا عمل بھی رک گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بورڈ میں محکمہ صحت کے ڈپٹی سیکریٹری ٹیکنیکل کی مداخلت جاری ہے ڈپٹی سیکریٹری بورڈ سے محکمہ کے اعلیٰ افسران کے نام پر مراعات لے رہے ہیں، بورڈ کے بعض افسران کو انکوائری کے نام پر خوفزدہ کردیا گیا ہے جبکہ بورڈ حکام کونتائج جاری کرنے سے بھی روک دیاہے واضح رہے کہ ڈپٹی سیکریٹری کی ایما پربورڈ سے کنٹرولر سمیت دیگر افسران کا تبادلہ کرکے من پسند افسران تعینات کیے گئے ہیں سابقہ کنٹرولر نے تاحال چارج نہیں چھوڑا جس سے بورڈ کا کام ٹھپ ہوکررہ گیا ہے،امتحان دینے والے امیدواروں نے سیکریٹری صحت اور چیف سیکریٹری سے درخواست کی ہے کہ بورڈ جلد امیدواروں کے نتائج کا اعلان کرے ۔
نتائج جاری نہ ہونے پر 17ہزار امیدوار پریشانی کا شکار ہیں، تفصیلات کے مطابق سندھ نرسنگ امتحانی بورڈ کے تحت نرسنگ کے5 شعبوں میں خصوصی تربیت کے سالانہ امتحانات سال برائے2013 میں صوبے بھر سے 17ہزار امیدواروں نے فیس دیکر امتحان میں شرکت کی لیکن نرسنگ بورڈ میں محکمہ صحت کے ایک ڈپٹی سیکریٹری ٹیکنیکل کی مداخلت کی وجہ سے بورڈ میں سیاست شروع ہوگئی ہے، سندھ نرسنگ بورڈ میں من پسند افسران کی تعیناتی اور بعض افسران کو ہراساں کرنے کیلیے انکوائریاں شروع کردی گئیں جس کی وجہ سے 5 ماہ گزرجانے کے باوجود سالانہ امتحانی نتائج جاری نہیں ہوسکے ہیں جبکہ گزشتہ سال کامیاب ہونے والے امیدواروں کو اسناد اور سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا عمل بھی رک گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بورڈ میں محکمہ صحت کے ڈپٹی سیکریٹری ٹیکنیکل کی مداخلت جاری ہے ڈپٹی سیکریٹری بورڈ سے محکمہ کے اعلیٰ افسران کے نام پر مراعات لے رہے ہیں، بورڈ کے بعض افسران کو انکوائری کے نام پر خوفزدہ کردیا گیا ہے جبکہ بورڈ حکام کونتائج جاری کرنے سے بھی روک دیاہے واضح رہے کہ ڈپٹی سیکریٹری کی ایما پربورڈ سے کنٹرولر سمیت دیگر افسران کا تبادلہ کرکے من پسند افسران تعینات کیے گئے ہیں سابقہ کنٹرولر نے تاحال چارج نہیں چھوڑا جس سے بورڈ کا کام ٹھپ ہوکررہ گیا ہے،امتحان دینے والے امیدواروں نے سیکریٹری صحت اور چیف سیکریٹری سے درخواست کی ہے کہ بورڈ جلد امیدواروں کے نتائج کا اعلان کرے ۔