عالمی مشاعرے کی میزبانی کراچی کے لیے اعزاز ہے

زبان و بیان کی ترویج و اشاعت کیلیے مشاعرے اہم کردار ادا کرتے ہیں، رؤف فاروقی

پروفیسرحمزہ علوی کے مضامین پرمشتمل کتاب ’’پاکستانی اشرافیہ، فوج اور نوکر شاہی‘‘ کی پریس کلب میں تعارفی تقریب کے موقع پر مترجم ڈاکٹر ریاض احمد شیخ کتاب صدر تقریب ڈاکٹر مبارک علی کو پیش کر رہے ہیں، اس موقع پر ڈاکٹر سید جعفر احمد، توصیف احمد خان اور زبیدہ مصطفی موجود ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

بلدیہ عظمیٰ کے ایڈمنسٹریٹر رئوف اختر فاروقی نے کہا ہے کہ عالمی مشاعرے کی میزبانی کراچی شہر کے لیے اعزاز کی بات ہے اردو زبان کی خدمت اور تہذیبی و ثقافتی روایات کے فروغ کے لیے ماضی کی طرح شہر قائد میں عالمی مشاعرے کے انعقاد میں بھرپور تعاون اور سرپرستی کی جائے گی۔


یہ بات انھوں نے ساکنان شہر قائد کی مشاعرہ کمیٹی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جس نے اظہر عباس ہاشمی کی قیادت میں ایڈمنسٹریٹر کراچی سے ملاقات کی، اس موقع پر مشاعرہ کمیٹی کے ارکان محمود احمد خان، فرحان الرحمن، نجم الدین شیخ، مشتاق احمد، محمد اسلم، ایم یامین خان، حسن امام صدیقی، شہاب محبوب غوری اور دیگر افراد بھی موجود تھے، بلدیہ عظمیٰ کراچی کی طرف سے ڈائریکٹر میڈیا مینجمنٹ علی حسن ساجد، ڈائریکٹر میڈیکل سروسز ڈاکٹر محمد علی عباسی، ڈائریکٹر ای اینڈ آئی پی بشیر سدوزئی نے شرکت کی۔

ملاقات کے دوران ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ مشاعرے ہماری تہذیبی و ثقافتی روایات کا حصہ ہیں جس سے شہریوں کو قومی زبان و ادب کو سننے اور پرکھنے کا موقع میسر آتا ہے، اس طرح زبان و بیان کی ترویج و اشاعت کے لیے مشاعرے اہم کردار ادا کرتے ہیں، اجلاس میں عالمی مشاعرے کے انتظامات کا جائزہ لیتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر کراچی رئوف اختر فاروقی نے ڈائریکٹر ای اینڈ آئی پی بشیر سدوزئی کو عالمی مشاعرے کے بلدیہ عظمیٰ کراچی سے متعلق جملہ امور کے لیے فوکل پرسن مقرر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک کلچرل ایونٹ ہے اور ایسے ایونٹس کے انعقاد سے شہر اور شہریوں کا ایک سافٹ امیج ابھر کر سامنے آتا ہے اور یہ حقیقت واضح ہوجاتی ہے کہ یہ اپنی زبان و ادب اور تہذیبی و ثقافتی روایات سے محبت کرنے والوں کا شہر ہے۔
Load Next Story