شام کی بندرگاہ پر اسرائیل کے میزائل حملے
میزائل حملے میں بندرگاہ میں موجود کنٹینرز تباہ جب کہ رہائشی عمارتوں اور اسپتال کو نقصان پہنچا ہے
کراچی:
اسرائیل نے شام کی بندرگاہ لاذقیہ پر کئی میزائل مارے جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر املاک کو شدید نقصان پہنچا ہے تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے رواں ماہ دوسری بار شام کی مرکزی بندرگاہ لاذقیہ پر کئی میزائل داغے جس کے نتیجے میں بندرگاہ میں رکھے کنٹینزر تباہ جب کہ اسپتال، رہائشی عمارتوں اور دکانوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
حملے کے وقت رہائشی عمارتوں میں شہری اور اسپتال میں مریض موجود تھے تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ چند افراد کے معمولی زخمی ہونے کی اطلاع ہے جنھیں طبی امداد کے بعد گھر جانے کی اجازت دیدی گئی۔
حملے کے بعد علاقے میں دھوئیں کے بادل چھا گئے۔ حملوں کی آواز لاذقیہ سے 80 کلومیٹر دور ایک اور ساحلی علاقے طرطوم تک سنائی دی۔ میزائلوں کی تعداد کے بارے میں متضاد دعوے سامنے آئے ہیں۔
اسرائیل کئی بار بندرگاہ لاذقیہ پر ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا کے قبضے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہہ چکا ہے کہ یہ بندرگاہ اسلحہ اور گولہ بارود کی ترسیل کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
اسرائیل نے شام کی بندرگاہ لاذقیہ پر کئی میزائل مارے جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر املاک کو شدید نقصان پہنچا ہے تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے رواں ماہ دوسری بار شام کی مرکزی بندرگاہ لاذقیہ پر کئی میزائل داغے جس کے نتیجے میں بندرگاہ میں رکھے کنٹینزر تباہ جب کہ اسپتال، رہائشی عمارتوں اور دکانوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
حملے کے وقت رہائشی عمارتوں میں شہری اور اسپتال میں مریض موجود تھے تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ چند افراد کے معمولی زخمی ہونے کی اطلاع ہے جنھیں طبی امداد کے بعد گھر جانے کی اجازت دیدی گئی۔
حملے کے بعد علاقے میں دھوئیں کے بادل چھا گئے۔ حملوں کی آواز لاذقیہ سے 80 کلومیٹر دور ایک اور ساحلی علاقے طرطوم تک سنائی دی۔ میزائلوں کی تعداد کے بارے میں متضاد دعوے سامنے آئے ہیں۔
اسرائیل کئی بار بندرگاہ لاذقیہ پر ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا کے قبضے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہہ چکا ہے کہ یہ بندرگاہ اسلحہ اور گولہ بارود کی ترسیل کے لیے استعمال ہوتا ہے۔