تاریخی سیاحتی مقام قلعہ نندنا کی بحالی کا کام تیزی سے جاری

قلعہ کی بحالی کا کام جون 2022ء تک مکمل کرکے اسے سیاحوں کے لیے کھول دیا جائے گا، محکمہ آثار قدیمہ

نندنا قلعہ ضلع جہلم کے پنڈ دادن خان میں واقع ہے، مسلمان سائنسدان البیرونی نے اسی تاریخی قلعہ میں رہتے ہوئے زمین کا قطر معلوم کیا تھا (فوٹو : ایکسپریس)

ISLAMABAD:
سالٹ رینج میں واقع قدیم سیاحتی اور تاریخی مقام قلعہ نندنا کی بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے، محکمہ آثار قدیمہ کے حکام کا کہنا ہے قلعہ کی بحالی کا کام جون 2022ء تک مکمل کرکے اسے سیاحوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔

نندنا قلعہ ضلع جہلم کے پنڈ دادن خان میں واقع ہے۔ عظیم مسلمان سائنسدان البیرونی نے پاکستان کے سالٹ رینج علاقے میں واقع تاریخی قلعہ نندنا میں رہتے ہوئے زمین کا قطر معلوم کیا تھا۔



پنجاب آرکیالوجی کے ڈائریکٹر ملک مقصود نے بتایا کہ قلعے کی تاریخی ااہمیت کے پیش نظر وزیراعظم عمران خان نے فروری 2021ء میں قلعہ نندنا کا فضائی جائزہ لیا اور اس کی بحالی کے احکامات جاری کیے تھے جس کے بعد محکمہ آثار قدیمہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد حسن کو یہ فریضہ سونپا گیا اور وہ اپنی ٹیم کے ہمراہ قلعہ نندنا کے آثار کی تحقیقات اور بحالی میں مصروف ہیں۔





ملک مقصود نے مزید بتایا کہ رواں برس مئی میں اس منصوبے کے پہلے مرحلے پر کام شروع کیا گیا تھا، منصوبے کے تحت نندنا قلعے پر موجود دو قدیم مندروں، ایک مسجد البیرونی کی مشاہدہ گاہ اور قلعے کی فصیل کو محفوظ کیا جائے گا جس پرلاگت کا تخمینہ 126 ملین روپے ہے۔






انہوں نے بتایا کہ قلعہ تک پہنچنے کے لیے ایک ہی پہاڑی راستہ ہے جو ڈیڑھ سے دو کلومیٹر طویل ہے، اس راستے کو مزید کشادہ اور سہولیات سے آراستہ کیا جا رہا ہے۔ تحقیقات کے دوران یہاں سے پتھر کے بنے ہوئے چھوٹے بڑے مکانات، قلعہ کی فصیل کی باقیات، غزنوی اور ہندو شاہی دور کے سکے برتن اور پتھر کی بنی ہوئی اشیاء برآمد ہوئی ہیں۔





حکام کے مطابق قلعہ نندنا کے آثار کے تحفظ کا پہلا مرحلہ مکمل ہو گیا ہے اور دوسرا مرحلہ مارچ 2022ء میں شروع ہوگا اور یہ منصوبہ جون 2022ء تک مکمل ہوگا جس کے بعد یہ سیاحوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔

Load Next Story