لگتا ہے کراچی میں حلقہ بندیوں پر قواعد کا خیال نہیں رکھا گیا سپریم کورٹ

لوکل باڈی الیکشن کیلیے حلقہ بندیاں صوبائی حکومت اورالیکشن کاانعقادالیکشن کمیشن کااختیارہے،فاروق نائیک کاموقف

کراچی میں کن قواعدکے تحت حلقہ بندیاں ہورہی تھیں ہمیں بتادیا جائے، جسٹس شیخ عظمت،صوبائی حکومت کوآج جواب داخل کرانیکی ہدایت۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
سپریم کورٹ نے کراچی میں حلقہ بندیوں اورلوکل باڈی الیکشن ترمیمی آرڈننس کو کالعدم کرنے کے ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سندھ حکومت کی اپیل کی سماعت آج کیلیے ملتوی کردی ہے۔


عدالت نے آبزرویشن دی ہے کہ آج ہی اپیل کافیصلہ کردیا جائے گا۔چیف جسٹس کی سربراہی میں فل بینچ نے سندھ حکومت کی اپیل کی سماعت کی،ایڈووکیٹ جنرل سندھ فتح ملک نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعاکی لیکن عدالت نے استدعا مستردکردی اورسندھ حکومت کے وکیل فاروق ایچ نائیک کودلائل دینے کیلیے کہا۔فاروق نائیک نے ہائیکورٹ کے فیصلے کوکالعدم کرنے کی استدعاکرتے ہوئے کہاکہ آئین کے مطابق لوکل باڈی الیکشن کیلیے حلقہ بندیا ں صوبائی حکومت اورالیکشن کاانعقادالیکشن کمیشن کااختیارہے،قومی اور صوبائی اسمبلیوں کیلیے حلقہ بندیوں کااختیار مجلس شورٰی کے پاس ہے۔

ایم کیوایم کے وکیل فروغ نسیم نے کہاہے کہ یہ نکتہ ہائیکورٹ میں بھی اٹھا گیا تھالیکن ہائی کورٹ نے قرار دیا کہ حلقہ بندیاں غیرجانبدارکمیشن کے ذریعے ہونی چاہئیں۔ فاروق نائیک نے کہاکہ صوبائی حکومت نے تو صرف گائیڈ لائن دی تھی حلقہ بندیوں پراثر اندازنہیں ہوئی جس پرچیف جسٹس نے کہاکہ حلقہ بندیا ں قواعدکے تابع کی جاتی ہیں اور قواعدقانون کے تحت بنائے جاتے ہیں۔جسٹس شیخ عظمت سعیدنے کہاکہ کراچی میں کن قواعد کے تحت حلقہ بندیاں ہو رہی تھیں ہمیں بتا دیا جائے، چیف جسٹس نے کہالگتاہے قواعدکاخیال نہیں رکھا گیا۔ عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے سندھ حکومت کے وکیل کوکہاکہ وہ آج اس سوال کاجواب دیں کہ ٹاون، میونسپل کمیٹیوں اورمیونسپل کارپوریشن میں حلقہ بندیوں کیلیے گائیڈلائن دیا جاسکتاہے یانہیں۔
Load Next Story