کراچی میں سونامی آنے کا خطرہ موجود ہے ڈی جی میٹ
سونامی دس سال یا چوبیس گھنٹے کسی بھی وقت کراچی کو متاثر کرسکتا ہے، ڈی جی میٹ
LONDON:
محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل محمد ریاض احمد نے کراچی میں سونامی کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق محکمہ موسمیات کی جانب سے کراچی میں 'ارلی وارننگ سسٹم' کے موضوع پر ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں ماہرین نے موسمیاتی تغیراتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان پر پڑنے والے اثرات کے حوالے سے کھل کر اپنے خدشات کا اظہار کیا۔
ڈی جی میٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سونامی کسی وقت بھی کراچی اور بلوچستان کے ساحلی مقامات کو متاثر کرسکتا ہے، یہ دس سال اور 24 گھنٹوں کے درمیان کبھی بھی آکر تباہی مچائے گا، اس حوالے سے ساحلی مقامات پر رہنے والوں کو آگاہی دینا انتہائی ضروری اور موسمیاتی تغیر سے آگاہی انتہائی ناگزیر ہے۔
محمد ریاض احمد کا کہنا تھا کہ کراچی اور مکران میں سونامی کی سرگرمیاں رپورٹ ہورہی ہیں۔
مزید پڑھیں: بحیرہ ہند میں زلزلے کے باعث کراچی میں سونامی کا خدشہ ہے، چیف میٹرولوجسٹ
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے کراچی میں نصب کیے جانے والے ارلی وارننگ سسٹم کو اپ گریڈ کردیا گیاہے تاکہ پہلے سے آگاہی اور سیلف رسپانس کے خطرات کو کم کیا جاسکے۔
میٹرولوجسٹ سونامی ارلی وارننگ سینٹر کے سینئر عہدیدار طارق ابراہیم نے کہا کہ سمندر میں سونامی کی وجہ زلزلے، زمین کا کھسکنا،آتش فشاں، ماحولیاتی ارتعاش اور شہاب ثاقب کا گرنا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ 2013 میں بلوچستان میں زلزلے کے بعد سمندر میں جزیرہ ابھر گیا تھا، جو انتہائی خطرے کی بات ہے کیونکہ عام طور پر 7 اعشاریہ صفر اور 7.9 تک آنے والے زلزوں کے بعد زمین پر اس طرز کی تبدیلیاں رونما نہیں ہوتیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں جدید سونامی ارلی وارننگ سینٹرز قائم
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں 100 برسوں کے دوران تین بڑے زلزلے آچکے ہیں، جن کا مرکز کیرتھر،گڈاپ اور تھانہ بولا خان تھا۔
انہوں نے بتایا کہ رواں سال کراچی میں چار بار زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، حال ہی میں 8 دسمبر کو 4.1، 12 دسمبر کو 3.3 ، اگست میں 3.1 اور 16 جنوری 2021 کو 2.9 شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا ۔
محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل محمد ریاض احمد نے کراچی میں سونامی کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق محکمہ موسمیات کی جانب سے کراچی میں 'ارلی وارننگ سسٹم' کے موضوع پر ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں ماہرین نے موسمیاتی تغیراتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان پر پڑنے والے اثرات کے حوالے سے کھل کر اپنے خدشات کا اظہار کیا۔
ڈی جی میٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سونامی کسی وقت بھی کراچی اور بلوچستان کے ساحلی مقامات کو متاثر کرسکتا ہے، یہ دس سال اور 24 گھنٹوں کے درمیان کبھی بھی آکر تباہی مچائے گا، اس حوالے سے ساحلی مقامات پر رہنے والوں کو آگاہی دینا انتہائی ضروری اور موسمیاتی تغیر سے آگاہی انتہائی ناگزیر ہے۔
محمد ریاض احمد کا کہنا تھا کہ کراچی اور مکران میں سونامی کی سرگرمیاں رپورٹ ہورہی ہیں۔
مزید پڑھیں: بحیرہ ہند میں زلزلے کے باعث کراچی میں سونامی کا خدشہ ہے، چیف میٹرولوجسٹ
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے کراچی میں نصب کیے جانے والے ارلی وارننگ سسٹم کو اپ گریڈ کردیا گیاہے تاکہ پہلے سے آگاہی اور سیلف رسپانس کے خطرات کو کم کیا جاسکے۔
میٹرولوجسٹ سونامی ارلی وارننگ سینٹر کے سینئر عہدیدار طارق ابراہیم نے کہا کہ سمندر میں سونامی کی وجہ زلزلے، زمین کا کھسکنا،آتش فشاں، ماحولیاتی ارتعاش اور شہاب ثاقب کا گرنا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ 2013 میں بلوچستان میں زلزلے کے بعد سمندر میں جزیرہ ابھر گیا تھا، جو انتہائی خطرے کی بات ہے کیونکہ عام طور پر 7 اعشاریہ صفر اور 7.9 تک آنے والے زلزوں کے بعد زمین پر اس طرز کی تبدیلیاں رونما نہیں ہوتیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں جدید سونامی ارلی وارننگ سینٹرز قائم
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں 100 برسوں کے دوران تین بڑے زلزلے آچکے ہیں، جن کا مرکز کیرتھر،گڈاپ اور تھانہ بولا خان تھا۔
انہوں نے بتایا کہ رواں سال کراچی میں چار بار زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، حال ہی میں 8 دسمبر کو 4.1، 12 دسمبر کو 3.3 ، اگست میں 3.1 اور 16 جنوری 2021 کو 2.9 شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا ۔