سی ایس ایس امتحان اردو میں ہونا چاہیے احسن اقبال

سول ملٹری بیوروکریسی کی جیسی تربیت ہوئی اسی ڈھانچے میں پاکستان کو ڈھالنے کی کوشش کی، رہنما مسلم لیگ

احسن اقبال نے کہا کہ منتشر نصاب منتشر قوم پیدا کرتا ہے—فائل فوٹو

MOSCOW:
حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور مسلم لیگ (ن) دونوں ہی جماعتوں نے اس بات پر اتفاق رائے کا اظہار کیا ہے کہ سینٹرل سپیریئرسروس (سی ایس ایس) امتحان اردو میں ہونا چاہیے۔

مولانا ظفر علی ٹرسٹ کے زیر اہتمام قائد اعظم اور اردو زبان کی اہمیت کے حوالے سے سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے لیگی رہنما احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان میں بدقسمتی سے نظام تعلیم پر غیر منتخب حکومتوں کے سائے رہے، اے لیول اور او لیول کی تعلیم حاصل کرنے والی نسل بہت سے مشاہیر کے ناموں سے بھی ناواقف یے۔

یہ بھی پڑھیں: قومی زبان اردو

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک نظریہ اور خیال تھا اور پاکستان کا خواب 1958 میں ہائی جیک ہوگیا جس کے بعد سول اور ملٹری بیوروکریسی برطانوی تاج کے وفادار ادارے ہم کو ورثے میں ملے۔

احسان اقبال نے کہا کہ سول ملٹری بیوروکریسی کی جیسی تربیت ہوئی اسی ڈھانچے میں پاکستان کو ڈھالنے کی کوشش کی، منتشر نصاب منتشر قوم پیدا کرتا ہے، سول سروس کا امتحان اردو میں ہو بڑی کوشش کی لیکن بیوروکریسی نے پیش نہیں جانے دی۔



رہنما مسلم لیگ نے کہا کہ جس ملک کی ثقافت چھن جائے اس کی نسل تباہ ہوجاتی ہے، پاکستان ایک نظریہ تھا اور اگر سیاسی ارتقا جاری رہتا تو خواب پورا ہوجاتا۔

مزیدپڑھیں: کیا اردو زبان زندہ رہ سکے گی؟

علاوہ ازیں تقریب سے خطاب میں تحریک انصاف کے سینٹر اعجاز چوہدری نے بھی اردو زبان کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کسی ایسے پروگرام میں نہیں جاتے جہاں اردو زبان کے علاوہ کوئی دوسری زبان بولی جائے۔

علاوہ ازیں انہوں نے وزیر اعظم کے حوالے سے کہا کہ اردو کو عام کریں کسی بھی تقریب میں اردو زبان کو لازم قرار دیا ہے۔

قائد اعظم اور قومی زبان سے متعلق سیمنار میں خالد محمود، ڈاکٹر شفیق جالنھری سمیت دیگر مقررین بے بھی اس بات پر زور دیا کہ حکومت ایسی پالیسی بنائے جس سے اردو زبان کی ترویج میں مدد ملے۔
Load Next Story