توہین رسالت کیس میں جرم ثابت ہونے پر مجرم کو سزائے موت سنا دی گئی
مجرم کو دیگر دفعات کے تحت مجموعی طور پر 4 سال قید 15ہزار روپے جرمانہ کی سزا بھی سنائی گئی
ISLAMABAD:
توہین رسالت کیس میں جرم ثابت ہونے پر مجرم ظفر بھٹی کو سزائے موت سنا دی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج راولپنڈی صاحبزادہ نقیب شہزاد نے اڈیالہ جیل ٹرائل میں فیصلہ سناتے ہوئے توہین رسالت کیس میں جرم ثابت ہونے پر مجرم ظفر بھٹی کو سزائے موت سنا دی، جب کہ مجرم کو دیگر دفعات کے تحت مجموعی طور پر 4 سال قید 15ہزار روپے جرمانہ کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔
توہین رسالتﷺ فوجداری دفعہ 295 سی کے تحت مجرم کو پھانسی کی سزا سناتے ہوئے عدالت کا کہنا تھا کہ مجرم نے سنگین جرم کیا، اس کو اس وقت تک پھانسی پر لٹکائے رکھا جائے جب تک موت واقع نا ہوجائے۔
واضح رہے کہ مجرم ظفر بھٹی کے خلاف تھانہ نیو ٹاوٴن پولیس نے مقدمہ درج کر کے گرفتار کیا تھا۔
توہین رسالت کیس میں جرم ثابت ہونے پر مجرم ظفر بھٹی کو سزائے موت سنا دی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج راولپنڈی صاحبزادہ نقیب شہزاد نے اڈیالہ جیل ٹرائل میں فیصلہ سناتے ہوئے توہین رسالت کیس میں جرم ثابت ہونے پر مجرم ظفر بھٹی کو سزائے موت سنا دی، جب کہ مجرم کو دیگر دفعات کے تحت مجموعی طور پر 4 سال قید 15ہزار روپے جرمانہ کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔
توہین رسالتﷺ فوجداری دفعہ 295 سی کے تحت مجرم کو پھانسی کی سزا سناتے ہوئے عدالت کا کہنا تھا کہ مجرم نے سنگین جرم کیا، اس کو اس وقت تک پھانسی پر لٹکائے رکھا جائے جب تک موت واقع نا ہوجائے۔
واضح رہے کہ مجرم ظفر بھٹی کے خلاف تھانہ نیو ٹاوٴن پولیس نے مقدمہ درج کر کے گرفتار کیا تھا۔