عزیر بلوچ رینجرز اہلکار قتل کیس میں بری

ملزمان کیخلاف کوئی ٹھوس شواہد پیش نہیں کئے جاسکے، عابد زمان وکیل عذیر بلوچ

پروسیکیوشن جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا، فوٹوفائل

LONDON:
عدالت نے عدم شواہد کی بنا پر گینگ وار کے سرغنہ عزیر جان بلوچ اور شیر محمد عرف شیرو کو بری کردیا۔

کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں دو رینجرز اہلکاروں کے قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے قتل کا فیصلہ سناتے ہوئے عدم شواہد کی بنا پر گینگ وار کے سرغنہ عزیر جان بلوچ اور شیر محمد عرف شیرو کو بری کردیا۔

عذیر بلوچ کے وکیل عابد زمان نے عدالت میں موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ملزمان کے خلاف کوئی ٹھوس شواہد پیش نہیں کئے جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: عزیر جان بلوچ پولیس اسٹیشن پر حملے کے مقدمے میں بھی بری


پروسیکیوشن جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا جس کے بعد عدالت نے عدم شواہد کی بنا پر گینگ وار کے سرغنہ عزیر جان بلوچ اور شیر محمد عرف شیرو کو بری کردیا۔

اس مقد مہ میں پولیس کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ملزمان نے دو اہلکاروں اعجاز اور ناصر کو اغوا کے بعد قتل کیا تھا اور مقتولین کی مسخ شدہ نعشیں میوہ شاہ قبرستان میں پھینک دی تھیں۔

اس مقدمہ میں دونوں ملزمان کے خلاف پاک کالونی تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھاتاہم استغاثہ کی جانب سے شواہد پیش نہ کیا جانے پر عدالت نے دونوں ملزمان کو بری کردیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس مارچ میں عزیر جان بلوچ کو پولیس اسٹیشن حملے کے مقدمے میں بھی بری کردیا گیا تھا۔
Load Next Story