مختلف ممالک کے ہندو یاتریوں کے وفد کی چیف جسٹس سے ملاقات
پاکستانی عدالتیں ہمیشہ اقلیتوں کے حقوق کی علمبردار رہی ہیں، چیف جسٹس
RAWALPINDI:
پاکستان میں مذہبی رسومات کی ادائیگی اور کرک میں واقع تری کرک مندر کے دورے کیلئے مختلف ممالک سے آئے ہندو یاتریوں کی چیف جسٹس پاکستان سے ملاقات ہوئی ۔
ملاقات میں چیف جسٹس پاکستان نے ہندو یاتریوں کو بتایا کہ پاکستان میں مذہبی برداشت ہے اور تمام مذاہب کے لوگ اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزار اور اسکا پرچار کر سکتے ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے وفد کو بتایا کہ پاکستانی عدالتیں بنیادی حقوق کے محافظ کے طور پر ہمیشہ اقلیتوں کے حقوق کی علمبردار رہی ہیں اور آئین کے مطابق ان کے حقوق کا تحفظ کیا ہے۔
ڈاکٹر رمیش کمار نے چیف جسٹس پاکستان کو بتایا کہ ہندو یاتری دنیا کے مختلف ممالک سے کرک مندر دیکھنے آئے ہیں ۔
ڈاکٹر رمیش کمار نے یاتریوں کو سپریم کورٹ اور خصوصاً موجودہ چیف جسٹس پاکستان کے اقلیتوں اور کرک مندر بحالی کے بارے میں اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا اور بتایا کہ کرک مندر میں پانی ، گیس ، بجلی، سینیٹیشن اور طب جیسی سہولیات کا فقدان ہے ۔
اس پر چیف جسٹس نے یقین دلایا کہ ان مسائل کو حل کرنے کیلئے متعلقہ حلقوں کے سامنے رکھا جائے گا۔ ملاقات کے اختتام پر شرکاء نے وقت نکالنے پر چیف جسٹس پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
پاکستان میں مذہبی رسومات کی ادائیگی اور کرک میں واقع تری کرک مندر کے دورے کیلئے مختلف ممالک سے آئے ہندو یاتریوں کی چیف جسٹس پاکستان سے ملاقات ہوئی ۔
ملاقات میں چیف جسٹس پاکستان نے ہندو یاتریوں کو بتایا کہ پاکستان میں مذہبی برداشت ہے اور تمام مذاہب کے لوگ اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزار اور اسکا پرچار کر سکتے ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے وفد کو بتایا کہ پاکستانی عدالتیں بنیادی حقوق کے محافظ کے طور پر ہمیشہ اقلیتوں کے حقوق کی علمبردار رہی ہیں اور آئین کے مطابق ان کے حقوق کا تحفظ کیا ہے۔
ڈاکٹر رمیش کمار نے چیف جسٹس پاکستان کو بتایا کہ ہندو یاتری دنیا کے مختلف ممالک سے کرک مندر دیکھنے آئے ہیں ۔
ڈاکٹر رمیش کمار نے یاتریوں کو سپریم کورٹ اور خصوصاً موجودہ چیف جسٹس پاکستان کے اقلیتوں اور کرک مندر بحالی کے بارے میں اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا اور بتایا کہ کرک مندر میں پانی ، گیس ، بجلی، سینیٹیشن اور طب جیسی سہولیات کا فقدان ہے ۔
اس پر چیف جسٹس نے یقین دلایا کہ ان مسائل کو حل کرنے کیلئے متعلقہ حلقوں کے سامنے رکھا جائے گا۔ ملاقات کے اختتام پر شرکاء نے وقت نکالنے پر چیف جسٹس پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔