جوڈیشل کمیشن نے جسٹس عائشہ کی سپریم کورٹ میں تقرری کی سفارش کردی

چیف جسٹس جسٹس گلزار احمد، جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس قاضی فائیز عیسی اور جسٹس سردار طارق سمیت دیگر ممبران نے شرکت کی

عدلیہ کی جانب سے سنیارٹی کے اصول سے انحراف کرنے سے بار اور بینچ کے درمیان فاصلے بڑھیں گے، وکلا تنظیمیں (فوٹو : فائل)

WASHINGTON, DC:
جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (جے سی پی) نے لاہور ہائی کورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک کی سپریم کورٹ میں تقرری کی سفارش کردی ہے۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد، جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس قاضی فائیز عیسی اور جسٹس سردار طارق سمیت دیگر ممبران نے شرکت کی۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے جے سی پی کے اجلاس کی صدارت کی اور جسٹس عائشہ ملک کی ترقی کو 4 کے مقابلے 5 ووٹوں کی اکثریت سے منظور کیا۔

جوڈیشل کمیشن کی جانب سے جسٹس عائشہ ملک کے نام کی سفارش کے بعد مذکورہ معاملہ حتمی منظوری کے لیے پارلیمانی کمیٹی برائے ججز تقرری کو بھیج دیا گیا ہے۔


مزیدپڑھیں: جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ تقرری پر وکلا کا ملک گیر عدالتی بائیکاٹ کا اعلان

جے سی پی کی سفارش کے بعد جسٹس عائشہ ملک سپریم کورٹ میں ملک کی پہلی خاتون جج بن جائیں گی۔

یہ دوسرا موقع ہے کہ جے سی پی نے جسٹس عائشہ ملک کی ترقی پر فیصلہ کرنے کے لیے اجلاس کیا۔

گزشتہ سال 9 ستمبر کو جے سی پی کی ایک توسیعی اجلاس کے دوران اتفاق رائے کی کمی نے کمیشن کو اس کی ترقی کو مسترد کرنے پر مجبور کیا تھا۔

دوسری جانب پاکستان بار کونسل کی جانب سے وکلا نے ملک گیر ہڑتال کی ہڑتال کے موقع پر سپریم کورٹ میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی تاہم سپریم کورٹ میں وکلا معمول کے مطابق پیش ہوتے رہے۔
Load Next Story