طالبان سے مذاکرات کو عالمی اداروں کی تائید حاصل ہے صدر ممنون حسین

اخبارات کے مدیران اور کالم نگاروں سے ملاقات،جامعہ کراچی تحت کانفرنس سے خطاب

کراچی: صدر ممنون حسین اسٹیٹ گیسٹ ہائوس میں اخبارات کے مدیران اور کالم نگاروں سے ملاقات کررہے ہیں۔ فوٹو: اے پی پی

لاہور:
صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ ملک میں امن وامان ہوگا تو ترقی بھی ہوگی، طالبان سے مذاکرات میں بین الاقوامی اداروں سمیت ملکی ادارے بھی سپورٹ کررہے ہیں، ملکی آئین اسلامی ہے، طالبان سے مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے لیکن رفتار کم ہے۔


کراچی میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف آپریشن جاری رہے گا، تمام سیاسی جماعتوں کے تحفظات بھی دور ہوں گے، سزائے موت کے قانون پر عمل درآمد رکا ہوا ہے، سیاسی طرز فکر چھوڑ کر فاٹا اور انسداد پولیو مہم کو موثر بنانے کیلیے اقدامات کررہا ہوں۔ بدھ کو اسٹیٹ گیسٹ ہائوس کراچی میں اخبارات کے مدیران اور کالم نگاروں سے ملاقات میں صدر ممنون نے کہا کہ طالبان کے35 سے 40 گروپ مذاکرات کے حامی ہیں، حکومت کی پالیسی ہے کہ جو مذاکرات نہیں کررہا انھیں علیحدہ کیا جائے تاکہ ان کی طاقت کمزور ہو جائے۔ طالبان سے مذاکرات میں دیگر مسالک کے علما کو شامل نہ کرنے کے حوالے سے سوال پرصدر ممنون نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات میں مسلک کا معاملہ نہیں ہے، ہم نے ان معاملات کو جتنا محدود کرنا ہے اتنی آسانی سے یہ معاملات حل ہوں گے، میڈیا سے گزارش ہے کہ وہ ایسے بیانات نہ جانے دے اور ان ایشوز کو نظر انداز کرے جن سے معاملات بہتری کے بجائے بگاڑ کی طرف چلے جائیں۔

کراچی میں جاری جرائم پیشہ عناصر کے خلاف پولیس اور رینجرز کی کارروائیوں سے متعلق سوال پر انھوں نے کہا کہ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے بدھ کو ملاقات میں پولیس کی جانب سے متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں سے زیادتی کے حوالے سے بھی آگاہ کیا جس پر میں نے وزیراعظم نواز شریف سے بات کی اور وزیراعظم نے آج (جمعرات کو) وزیر داخلہ چوہدری نثار کو کراچی آنے کا کہا ہے۔ جامعہ کراچی تحت گورنر ہائوس میں منعقدہ عالمی کانفرنس بعنوان ''سیرت النبیؐ اور عصر حاضر'' کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ممنون حسین نے کہاکہ دور حاضر کی تمام مشکلات کا موثر حل اسوہ حسنہ پر مکمل طور پر عمل پیرا ہونے میں مضمر ہے۔
Load Next Story