ان ہیڈ فونز کو صرف اپنی سوچ سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے
یہ ٹیکنالوجی ورچوئل رئیلیٹی ہیلمٹس یعنی ’وی آر ہیڈ سیٹس‘ کا حصہ بننے کےلیے بھی تیار ہے
امریکی اسٹارٹ اپ کمپنی 'وائزیئر' (Wisear) نے ایسے ننھے منے ہیڈ فونز (ایئربڈز) ایجاد کرلیے ہیں جنہیں کنٹرول کرنے کےلیے صرف سوچنا ہی کافی رہتا ہے کیونکہ یہ دماغ کی لہریں پڑھ کر حکم کی تعمیل کرتے ہیں۔
ان ہیڈفونز کے ذریعے اپنی سوچ کی طاقت سے آپ منسلک ڈیجیٹل آڈیو پلیئر میں گانے تبدیل کرسکتے ہیں اور گانوں کی آواز بھی کم یا زیادہ کرسکتے ہیں۔
انہیں سوچ پڑھنے کے قابل بنانے کےلیے ان میں خاص طرح کے حیاتی حساسیے (بایو سینسرز) نصب ہیں جو چہرے کے پٹھوں اور دماغ میں ہونے والی سرگرمیوں کے سگنلز نوٹ کرتے ہیں اور، مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے، ان سگنلوں کو ہدایتی پیغامات (کنٹرول انسٹرکشنز) میں تبدیل کرتے ہیں۔
ہیڈ فونز سے متصل آڈیو پلیئر انہی کنٹرول انسٹرکشنز پر عمل کرتے ہوئے آواز کم یا زیادہ کرتا ہے اور سننے والے کی خواہش کے مطابق آڈیو ٹریک بھی تبدیل کردیتا ہے۔
وائزیئر پچھلے سات سال سے اس ٹیکنالوجی پر کام کررہی تھی جسے اس سال پہلی بار ''کنزیومر الیکٹرونکس شو'' (سی ای ایس 2022) میں پیش کیا گیا ہے جو دنیا میں جدید ٹیکنالوجی کی سب سے بڑی عالمی نمائش ہے جو ہر سال امریکی شہر لاس ویگاس میں منعقد ہوتی ہے۔
وائزیئر کے مطابق، یہ ٹیکنالوجی اب اتنی پختہ ہوچکی ہے کہ اسے ورچوئل رئیلیٹی ہیلمٹس یعنی 'وی آر ہیڈ سیٹس' کا حصہ بھی بنایا جاسکتا ہے۔
ان ہیڈفونز کے ذریعے اپنی سوچ کی طاقت سے آپ منسلک ڈیجیٹل آڈیو پلیئر میں گانے تبدیل کرسکتے ہیں اور گانوں کی آواز بھی کم یا زیادہ کرسکتے ہیں۔
انہیں سوچ پڑھنے کے قابل بنانے کےلیے ان میں خاص طرح کے حیاتی حساسیے (بایو سینسرز) نصب ہیں جو چہرے کے پٹھوں اور دماغ میں ہونے والی سرگرمیوں کے سگنلز نوٹ کرتے ہیں اور، مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے، ان سگنلوں کو ہدایتی پیغامات (کنٹرول انسٹرکشنز) میں تبدیل کرتے ہیں۔
ہیڈ فونز سے متصل آڈیو پلیئر انہی کنٹرول انسٹرکشنز پر عمل کرتے ہوئے آواز کم یا زیادہ کرتا ہے اور سننے والے کی خواہش کے مطابق آڈیو ٹریک بھی تبدیل کردیتا ہے۔
وائزیئر پچھلے سات سال سے اس ٹیکنالوجی پر کام کررہی تھی جسے اس سال پہلی بار ''کنزیومر الیکٹرونکس شو'' (سی ای ایس 2022) میں پیش کیا گیا ہے جو دنیا میں جدید ٹیکنالوجی کی سب سے بڑی عالمی نمائش ہے جو ہر سال امریکی شہر لاس ویگاس میں منعقد ہوتی ہے۔
وائزیئر کے مطابق، یہ ٹیکنالوجی اب اتنی پختہ ہوچکی ہے کہ اسے ورچوئل رئیلیٹی ہیلمٹس یعنی 'وی آر ہیڈ سیٹس' کا حصہ بھی بنایا جاسکتا ہے۔