عثمان خواجہ نے سلیکٹرز کا غصہ انگلش بولرزپرنکال دیا
سڈنی ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں بھی سنچری سے واپسی کو یادگاربنا لیا
عثمان خواجہ نے ڈھائی برس تک نظر انداز کرنے والے آسٹریلوی سلیکٹرز کا غصہ انگلش بولرزپرنکال دیا۔
عثمان خواجہ نے اپنا آخری ٹیسٹ اگست 2019میں کھیلا تھا اس کے بعد وہ آسٹریلوی ٹیم سے باہر ہو گئے، اب چوتھے ایشز ٹیسٹ میں واپسی ہوئی تو دونوں اننگز میں سنچریاں بنا کر کینگروز کی فتح کا امکان روشن کر دیا۔
ہوم سائیڈ کو سیریز میں پہلے ہی 0-3 کی فیصلہ کن برتری حاصل ہے،اب انگلینڈ کے لیے وائٹ واش کا خطرہ مزید بڑھ گیا، چوتھے دن ٹیم کی اختتامی 3 وکٹیں ٹوٹل میں 7 رنز کا اضافہ ہی ممکن بنا سکیں، 122 رنزکی برتری پانے والی میزبان الیون نے دوسری اننگز 6 وکٹ 265رنز پر ڈیکلیئرڈ کردی۔
عثمان خواجہ 10 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 101 کی ناقابل شکست اننگز کھیلنے میں کامیاب رہے، کیمرون گرین نے 74 رنز بناکر ساتھ نبھایا، ان کے درمیان 179 کی شراکت قائم ہوئی، جیک لیچ نے 4 اور مارک ووڈ نے 2 وکٹیں اپنے نام کیں، 388 کا ہدف پانے والی انگلش ٹیم نے دن کا اختتام ہونے تک وکٹ گنوائے بغیر30 رنز بنالیے، زیک کرولی 22 اور حسیب حمید 8 رنز بنا کر وکٹ پر موجود ہیں۔
اب تک سڈنی گراؤنڈ پر سب سے زیادہ ہدف آسٹریلیا نے 2 وکٹ پر 288 رنز بناکرپایا تھا، ٹیم نے یہ کارنامہ جنوبی افریقہ کیخلاف 2006 میں انجام دیا تھا، یہاں کوئی مہمان ٹیم چوتھی اننگز میں 200 سے زائد رنز نہیں بنا پائی۔انگلش ٹیم اب تک حالیہ ٹور میں 300 سے زائد کا مجموعہ ترتیب نہیں دے سکی ہے۔
عثمان 140 سالہ ایشز تاریخ میں سڈنی گراؤنڈ میں دو سنچریاں بنانے والے تیسرے آسٹریلین بنے ہیں۔
2سنچریوں کے باوجود عثمان کو ہوبارٹ ٹیسٹ سے باہر کرنے کی تیاری
آسٹریلوی بیٹر عثمان خواجہ سڈنی ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچریاں بنانے کے باوجود ہوبارٹ میں شیڈول پانچویں ایشز ٹیسٹ سے باہر ہوسکتے ہیں، بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے عثمان کو پانچویں ٹیسٹ میں برقرار رکھے جانے کی توقع نہیں ہے، انھیں یہ میچ صرف ٹریوس ہیڈ کے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر کھیلنے کا موقع مل پایا تھا، ہیڈ کی واپسی پر سلیکٹرز کو مشکل فیصلہ کرنا پڑسکتا ہے۔
یاد رہے کہ کیوی اسپنر اعجاز پٹیل کو بھی بھارت کیخلاف اننگز میں 10 وکٹ کی پرفارمنس کے باوجود بنگلہ دیش کیخلاف ہوم سیریز میں نظرانداز کردیاگیا تھا۔
عثمان خواجہ نے اپنا آخری ٹیسٹ اگست 2019میں کھیلا تھا اس کے بعد وہ آسٹریلوی ٹیم سے باہر ہو گئے، اب چوتھے ایشز ٹیسٹ میں واپسی ہوئی تو دونوں اننگز میں سنچریاں بنا کر کینگروز کی فتح کا امکان روشن کر دیا۔
ہوم سائیڈ کو سیریز میں پہلے ہی 0-3 کی فیصلہ کن برتری حاصل ہے،اب انگلینڈ کے لیے وائٹ واش کا خطرہ مزید بڑھ گیا، چوتھے دن ٹیم کی اختتامی 3 وکٹیں ٹوٹل میں 7 رنز کا اضافہ ہی ممکن بنا سکیں، 122 رنزکی برتری پانے والی میزبان الیون نے دوسری اننگز 6 وکٹ 265رنز پر ڈیکلیئرڈ کردی۔
عثمان خواجہ 10 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 101 کی ناقابل شکست اننگز کھیلنے میں کامیاب رہے، کیمرون گرین نے 74 رنز بناکر ساتھ نبھایا، ان کے درمیان 179 کی شراکت قائم ہوئی، جیک لیچ نے 4 اور مارک ووڈ نے 2 وکٹیں اپنے نام کیں، 388 کا ہدف پانے والی انگلش ٹیم نے دن کا اختتام ہونے تک وکٹ گنوائے بغیر30 رنز بنالیے، زیک کرولی 22 اور حسیب حمید 8 رنز بنا کر وکٹ پر موجود ہیں۔
اب تک سڈنی گراؤنڈ پر سب سے زیادہ ہدف آسٹریلیا نے 2 وکٹ پر 288 رنز بناکرپایا تھا، ٹیم نے یہ کارنامہ جنوبی افریقہ کیخلاف 2006 میں انجام دیا تھا، یہاں کوئی مہمان ٹیم چوتھی اننگز میں 200 سے زائد رنز نہیں بنا پائی۔انگلش ٹیم اب تک حالیہ ٹور میں 300 سے زائد کا مجموعہ ترتیب نہیں دے سکی ہے۔
عثمان 140 سالہ ایشز تاریخ میں سڈنی گراؤنڈ میں دو سنچریاں بنانے والے تیسرے آسٹریلین بنے ہیں۔
2سنچریوں کے باوجود عثمان کو ہوبارٹ ٹیسٹ سے باہر کرنے کی تیاری
آسٹریلوی بیٹر عثمان خواجہ سڈنی ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچریاں بنانے کے باوجود ہوبارٹ میں شیڈول پانچویں ایشز ٹیسٹ سے باہر ہوسکتے ہیں، بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے عثمان کو پانچویں ٹیسٹ میں برقرار رکھے جانے کی توقع نہیں ہے، انھیں یہ میچ صرف ٹریوس ہیڈ کے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر کھیلنے کا موقع مل پایا تھا، ہیڈ کی واپسی پر سلیکٹرز کو مشکل فیصلہ کرنا پڑسکتا ہے۔
یاد رہے کہ کیوی اسپنر اعجاز پٹیل کو بھی بھارت کیخلاف اننگز میں 10 وکٹ کی پرفارمنس کے باوجود بنگلہ دیش کیخلاف ہوم سیریز میں نظرانداز کردیاگیا تھا۔