3 نسلوں کی نظریاتی آبیاری کرنے والے فیض احمد فیض کی 103 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے

فیض احمد فیض وہ پہلے ایشیائی شاعر تھے جنہیں 1963 میں نوبل انعام کے مساوی سوویت یونین کے لینن امن انعام سے نوازا گیا

فیض احمد فیض آج ہی کے دن 1911 میں سیالکوٹ میں پیدا ہوئے. فوٹو: فائل

اپنی شاعری کے ذریعے 3 نسلوں کی نظریاتی آبیاری کرنے والے فیض احمد فیض کی آج 103ویں سالگرہ منائی جارہی ہے۔


1911 کو آج ہی کے دن شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کے شہر سیالکوٹ میں پیدا ہونے والے فیض احمد فیض نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی شہر سے ہی حاصل کی، گورنمنٹ کالج لاہور سے 1932 میں انگریزی میں ایم اے کیا اور بعد میں اورینٹل کالج سے عربی میں بھی ایم اے کیا، اپنے مضصوص نظریات اور سوچ کی وجہ سے وہ ملک کی کئی سیاسی تحریکوں کا حصہ بھی رہے جس کی پاداش میں انہوں نے زندگی کے کئی سال قید خانوں اور جلا وطنی میں گزارے، فیض احمد فیض وہ پہلے ایشیائی شاعر تھے جنہیں 1963 میں نوبل انعام کے مساوی سوویت یونین کے لینن امن انعام سے نوازا گیا، انہیں نوبل انعام کے لئے بھی نامزد کیا گیا۔

فیض کی شاعری مجازی مسائل پر ہی محیط نہیں بلکہ انہوں نے حقیقی مسائل کو موضوع بنایا، جس میں روٹی کی بات بھی ہے اور سلامتی اور امن کی خواہش بھی، فیض کو ہم سے بچھڑے 3 دہائیاں بیت چکی ہیں لیکن ان کی شاعری میں استعمال کئے گئے استعارے، الفاظ، موسیقیت اور شاعرانہ خاکے کبھی متروک ہوتے دکھائی نہیں دیتے، ان کی شاعری میں ہر دور کے لوگوں کی قلبی وارداتوں کا ذکر ہے، یہی وجہ ہے کہ لبرل اور سیکولر اقدار پر یقین رکھنے والے فیض احمد فیض نے اپنی شاعری کے ذریعے اب تک ناصرف پاکستان بلکہ جہاں جہاں اردو بولی اور سمجھی جاتی ہے کی 3 نسلوں کی ذہنی آبیاری کی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔
Load Next Story