سپریم کورٹ نے کے ایم سی ایمپلائز کوآپریٹو سوسائٹی کو زمین کی الاٹمنٹ منسوخ کردی
200 ایکڑزمین کی الاٹمنٹ غیرقانونی، ایڈمنسٹریٹرکے ایم سی زمین واگزارکرائیں، سپریم کورٹ
کراچی:
سپریم کورٹ نے کے ایم سی ایمپلائز کوآپریٹوسوسائٹی کو زمین کی الاٹمنٹ منسوخ کردی۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے کے ایم سی ایمپلائز کوآپریٹو سوسائٹی کو زمین کی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
عدالت نے 200 ایکڑ زمین کی الاٹمنٹ اورسندھ حکومت کی جانب سے دی گئی منظوری کوبھی غیرقانونی قراردیتے ہوئے ایڈمنسٹریٹرکے ایم سی کوفوری طورپرزمین کا قبضہ واگزارکرانے کا حکم دیا۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے مںظوری بظاہرسیکشن افسرنے دی۔ منظوری کے خط میں مجاز اتھارٹی کا کہیں کوئی ذکرنہیں۔ قانون کے مطابق زمین صرف تعلیمی مذہبی یا رفاعی مقاصد کے لئے دی جاسکتی ہے۔
عدالت نے کہا کہ کوآپریٹو سوسائٹی کوئی شخصیت ہے، تنظیم نہ ہی سرکاری ادارہ۔ ہاؤسنگ سوسائٹی کوزمین دینا رفاعی مقاصد میں نہیں آتا۔
سپریم کورٹ نے کے ایم سی ایمپلائز کوآپریٹوسوسائٹی کو زمین کی الاٹمنٹ منسوخ کردی۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے کے ایم سی ایمپلائز کوآپریٹو سوسائٹی کو زمین کی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
عدالت نے 200 ایکڑ زمین کی الاٹمنٹ اورسندھ حکومت کی جانب سے دی گئی منظوری کوبھی غیرقانونی قراردیتے ہوئے ایڈمنسٹریٹرکے ایم سی کوفوری طورپرزمین کا قبضہ واگزارکرانے کا حکم دیا۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے مںظوری بظاہرسیکشن افسرنے دی۔ منظوری کے خط میں مجاز اتھارٹی کا کہیں کوئی ذکرنہیں۔ قانون کے مطابق زمین صرف تعلیمی مذہبی یا رفاعی مقاصد کے لئے دی جاسکتی ہے۔
عدالت نے کہا کہ کوآپریٹو سوسائٹی کوئی شخصیت ہے، تنظیم نہ ہی سرکاری ادارہ۔ ہاؤسنگ سوسائٹی کوزمین دینا رفاعی مقاصد میں نہیں آتا۔