باہمی تجارت مقامی کرنسیوں میں ہونی چاہیے افغان قونصل جنرل
عوام مشکل دور سے گزر رہے ہیں، سعید عبد الجبار کی زبیر موتی والا سے ملاقات
ISLAMABAD:
افغانستان کے قائم مقام قونصل جنرل سعید عبدالجبار نے کہا ہے کہ افغانستان کا پہلا تجارتی شراکتدار پاکستان ہے جس سے افغانستان کی حکومت اور عوام مدد وتعاون کے طلبگار ہیں۔
افغانستان کے قائم مقام قونصل جنرل سعید عبدالجبار نے پاک افغان جوائنٹ چیمبر آف کامرس کے صدر زبیرموتی والا کے درمیان ہونے والے ملاقات میں کہا کہ افغانستان کی عوام فنڈز منجمد ہونے سے بدترین مسائل کے ساتھ مشکل دور سے گزر رہے ہیں۔
قونصل جنرل نے PAJCCI پر زور دیا کہ وہ حکومت پاکستان سے افغانستان میں نقدی کی عدم دستیابی کی وجہ سے باہمی تجارت امریکی ڈالر کے بجائے پاکستانی روپے اور افغان کرنسی میں کرنے کی اجازت حاصل کرے افغانستان پاکستان کو اولین تجارتی پارٹنر سمجھتا ہے اور تجارتی حجم کو بڑھا کر پاکستان کی جانب سے مدد و تعاون کا طلبگار ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے پاس متنوع تازہ مصنوعات کے ساتھ معدنیات اور کوئلے کے بہت بڑے ذخائر ہیں جن کی پاکستان کو ضرورت ہے اور بھارتی مصنوعات سے جو خلا رہ گیا ہے اسے پاکستان آسانی سے پر کر سکتا ہے۔
پاک افغان جوائنٹ چیمبر کے صدر زبیر موتی والا نے کہا کہ PAJCCI وفد کو افغان تجارتی اداروں اور وزارتوں کے ساتھ ملاقاتوں کے لیے افغانستان کا دورہ کرنے کی اجازت دی جائے۔
انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ دونوں ممالک کو نہ صرف تجارتی بلکہ سماجی اور ثقافتی تعلقات کی تعمیر نو کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرنے کے لیے تمام اقدامات اٹھائے جائیں اور PAJCCI جیسے فورم معاشی اور عوام کے درمیان رابطے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
افغانستان کے قائم مقام قونصل جنرل سعید عبدالجبار نے کہا ہے کہ افغانستان کا پہلا تجارتی شراکتدار پاکستان ہے جس سے افغانستان کی حکومت اور عوام مدد وتعاون کے طلبگار ہیں۔
افغانستان کے قائم مقام قونصل جنرل سعید عبدالجبار نے پاک افغان جوائنٹ چیمبر آف کامرس کے صدر زبیرموتی والا کے درمیان ہونے والے ملاقات میں کہا کہ افغانستان کی عوام فنڈز منجمد ہونے سے بدترین مسائل کے ساتھ مشکل دور سے گزر رہے ہیں۔
قونصل جنرل نے PAJCCI پر زور دیا کہ وہ حکومت پاکستان سے افغانستان میں نقدی کی عدم دستیابی کی وجہ سے باہمی تجارت امریکی ڈالر کے بجائے پاکستانی روپے اور افغان کرنسی میں کرنے کی اجازت حاصل کرے افغانستان پاکستان کو اولین تجارتی پارٹنر سمجھتا ہے اور تجارتی حجم کو بڑھا کر پاکستان کی جانب سے مدد و تعاون کا طلبگار ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے پاس متنوع تازہ مصنوعات کے ساتھ معدنیات اور کوئلے کے بہت بڑے ذخائر ہیں جن کی پاکستان کو ضرورت ہے اور بھارتی مصنوعات سے جو خلا رہ گیا ہے اسے پاکستان آسانی سے پر کر سکتا ہے۔
پاک افغان جوائنٹ چیمبر کے صدر زبیر موتی والا نے کہا کہ PAJCCI وفد کو افغان تجارتی اداروں اور وزارتوں کے ساتھ ملاقاتوں کے لیے افغانستان کا دورہ کرنے کی اجازت دی جائے۔
انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ دونوں ممالک کو نہ صرف تجارتی بلکہ سماجی اور ثقافتی تعلقات کی تعمیر نو کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرنے کے لیے تمام اقدامات اٹھائے جائیں اور PAJCCI جیسے فورم معاشی اور عوام کے درمیان رابطے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔