فٹبال کے میدانوں سے اچھی خبریں آنے کی امید

پی ایف ایف معاملات میں ہونے والی پیشرفت کانتیجہ مثبت نکلاتوعالمی تنظیم فیفاپاکستان کی معطلی کافیصلہ واپس لے سکتی ہے

پی ایف ایف معاملات میں ہونے والی پیشرفت کانتیجہ مثبت نکلاتوعالمی تنظیم فیفاپاکستان کی معطلی کافیصلہ واپس لے سکتی ہے۔ فوٹو: فائل

MULTAN:
نیا سال نئی توقعات اور نئی امیدیں لے کر آیا ہے،پاکستان میں کھیلوں کی بہتری کے بھی آثار نمایاں ہوئے ہیں، روبہ زوال عوامی کھیل فٹبال کی انٹرنیشنل سطح پر بحالی کا امکان ہے۔

پی ایف ایف معاملات میں ہونے والی پیش رفت کا نتیجہ مثبت نکلا تو عالمی تنظیم فیفا پاکستان کی معطلی کا فیصلہ واپس بھی لے سکتی ہے،باہمی اختلافات کے سبب بعض دیگر کھیلوں کی طرح فٹبال بھی بری طرح سے متاثر ہوا اور ملک میں کلب تک سطح پر کھیل تباہ ہو کر رہ گیا، لاکھوں کھلاڑیوں کا بہت نقصان ہوا،امید ہے کہ واگزار کرایا جانے والا فٹبال ہاؤس لاہور ایک مرتبہ پھر فیفا کی نامزد نارملائزیشن کمیٹی کے حوالے کر دیا جائے گا۔

کمیٹی کے رکن شاہد نیاز کھوکھر کے مطابق ملک میں فٹبال کے فروغ کا عمل جلد دوبارہ شروع ہونے والا ہے، اکاؤنٹس کے حوالے سے عدالتی فیصلے آنے کے بعد حکومت کی جانب سے انتہائی مثبت طرز عمل دیکھنے میں آیا ہے، توقع ہے کہ وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا کی وطن واپسی کے بعد رواں ماہ کے اختتام تک فٹبال ہاؤس کو کمیٹی کے حوالے کرنے کے احکامات صادر کر دیے جائیں گے، قومی فیڈریشن کے اکاؤنٹس بھی نارملائزیشن کمیٹی کے حوالے کر دیے جانے کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیفا کی جانب سے پاکستان کے خلاف معطلی کا فیصلہ واپس لیے جانے کے بعد فٹبال کے انتخابات کا اعلان کر دیا جائے گا،اس حوالے سے روٹ میپ پہلے ہی پاکستان حکومت کے حوالے کیا جا چکا ہے۔

دوسری جانب ذرائع کا یہ کہنا ہے کہ 30 جون تک 6 ماہ کی توسیع حاصل کرنے والی نارملائزیشن کمیٹی کو انتخابی عمل مکمل کرنے کے لیے مزید 6ماہ درکار ہوں گے،آئین کے مطابق کمیٹی اس بات کی پابند ہے کہ منتخب نمائندوں کو اقتدار سونپے،تاہم آئین کے مطابق اسکروٹنی سے لیکر ضلعی سطح کے بعد صوبائی اور پھر وفاق کا انتخابی عمل مکمل کرنے کے لیے 8 ماہ درکار ہوں گے۔


ذرائع کہتے ہیں کہ اگر تمام امور بخیروخوبی انجام پاگئے تو ملک میں فٹبال کا ایک نیا دور شروع ہوگا، بوگس کلبز اور کھلاڑیوں کی جعلی رجسٹریشن ختم ہوگی، بدعنوان عناصر کے بے نقاب ہونے سے ملک میں فٹبال کا نیا سورج طلوع ہو گا جو کھیل اور کھلاڑیوں کی ترویج و ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔

فٹبال کے حوالے سے ایک خوشخبری پہلی سندھ سپر فٹبال لیگ بھی ہے،صوبائی حکومت کے محکمہ کھیل کے تحت اپنی نوعیت کے پہلے ایونٹ کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں،تاہم بوجوہ لیگ 9 جنوری کو بروقت نہ شروع کروائی جاسکی، لیگ میں 6 مختلف ڈویڑن کی 8 ٹیموں میں قومی اور مقامی کھلاڑی ایکشن میں نظر آئیں گے،کے پی ٹی بے نظیر اسپورٹس کمپلیکس کے فٹبال اسٹیڈیم میں شیڈول لیگ پر 6 کروڑ روپے کے اخراجات آئیں گے۔

فٹبال سے تعلق رکھنے والے کچھ حلقے یہ بھی دعوی کرتے ہیں کہ لیگ کے ملتوی ہونے کی ایک بڑی وجہ سیاسی مداخلت تھی، قومی سطح پر ہونے والے ایونٹ میں ملک بھر سے ٹیکنیکل اسٹاف کی شمولیت پر بھی اعتراض اٹھائے گئے، اقتدار کے ایوانوں اور حکمرانوں کے دروازے پر بھی دستک دی گئی،دوسری جانب فٹبال ہی کے دیگر حلقے اس بات کا دعوی کرتے ہیں کہ لیگ کو ذاتی اور مالی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا، اس حوالے سے تمام تر حقائق عوام کے سامنے لانا چاہیں، امید ہے کہ جلد ہی اس لیگ کا آغاز ہوگا۔

دوسری جانب متحدہ عرب امارات اور سندھ حکومت کے معاہدے کے تحت بین الاقوامی معیار کی فٹبال اکیڈمی لیاری اسٹیڈیم میں قائم کی جائے گی، معاہدے کے تحت سندھ میں فٹبال کی ترقی کے لیے چھ ڈویڑنز میں بہتر انفرااسٹرکچر اور اکیڈمیز کے قیام کے ساتھ ٹیلنٹ ہنٹ اسکیم کے تحت نوجوان کھلاڑیوں کی صلاحیتوں میں اضافہ کے لیے تربیت کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔

دریں اثناء گلوبل ساکر وینچرز اور پریمیئر ڈویڑن کلب، سینٹ پیٹرک ایتھلیٹک فٹبال کلب کے درمیان معاہدہ بھی طے پایا ہے،کامیاب جوان اسپورٹس ڈرائیو پروگرام کے مطابق سینٹ پیٹرکس ایتھلیٹک یوای ایف اے پرو کے لائسنس یافتہ کوچ مائیکل اوین کی نگرانی میں ملکی سطح پر ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کا آغاز کرے گا، اس دوران 20 کھلاڑیوں کو ٹریننگ کیلئے آئرلینڈ کے شہر ڈبلن بھیجا جائے گا۔

 
Load Next Story