قازقستان میں پیٹرول قیمتوں پر ہنگاموں میں ہلاکتوں کی تعداد 225 ہوگئی

ہلاک ہونے والوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 19 اہلکار بھی شامل ہیں

مشتعل مظاہرین نے سرکاری املاک کو نذر آتش کردیا، فوٹو: فائل

CANBERRA:
قازقستان میں پیٹرول قیمتوں پر شروع ہونے والے ہنگاموں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 225 ہوگئی ہے جن میں 19 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق قازقستان میں رواں ماہ کے اوائل میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ملک گیر ہنگامے پھوٹ پڑے تھے جس کے صدر نے حکومت کو برطرف کرکے نیا وزیراعظم مقرر کردیا تھا۔


اس کے باوجود ملک دو اہم صوبوں میں تاحال ایمرجنسی اور رات کا کرفیو نافذ ہے۔ مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے اور صدر کو قیمتوں میں اضافے کا ذمہ دار ٹھہرا کر مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے جس پر صدر قاسم نے کریک ڈاؤن آپریشن کا حکم دیدیا۔

محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق پیٹرول قیمتوں میں اضافے سے شروع ہونے والے ہنگاموں میں ہلاکتوں کی تعداد 225 ہوگئی ہے۔

ہلاک ہونے والوں میں 19 پولیس اور فوجی اہلکار بھی شامل ہیں اور مجموعی طور پر ایک ہزار کے لگ بھگ زخمی بھی ہوئے ہیں جب کہ سرکاری املاک کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
Load Next Story