سینٹرل جیل کراچی میں جیمرز کی تنصیب موبائل فون کے سگنلز بند ہونے پرعلاقہ مکینوں کا احتجاج
اہلخانہ سے رابطے میں مشکلات کا سامنا ہے، ایسے جیمر نصب کیے جائیں جوجیل کی حدود تک ہی کار آمد ہوں، مظاہرین
سینٹرل جیل کراچی میں نصب کیے جانے والے موبائل فون جیمرز نے اطراف کے علاقوں میں رہائش پذیر مکینوں اور کاروباری افراد کی زندگی اجیرن بنا دی جس سے عاجز آکر پی آئی بی کالونی سمیت ملحقہ علاقوں کے مکینوں نے یونیورسٹی روڈ پر احتجاج کیا اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ ایسے جیمر نصب کیے جائیں جو سینٹرل جیل کی حدود تک ہی کار آمد ہوں۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جیلوں پر ممکنہ حملوں کے پیش نظر اور جیل میں موجود خطرناک قیدیوں کے باہر کے جرائم پیشہ عناصر سے قائم نیٹ ورک کو توڑنے کے فوری اقدامات کی ہدایت پر سینٹرل جیل کی انتظامیہ نے ہنگامی بنیادوں پر جیل میں موبائل فون جیمرز نصب کیے تھے تاکہ کسی بھی غیر معمولی صورتحال کو قبل از وقت ناکام بنا دیا جائے تاہم سینٹرل جیل پر نصب کیے جانے والے موبائل فون جیمر اتنے طاقتور ہیں کہ جیل کی عمارت کے اطراف کے علاقے جس میں پی آئی بی کالونی اور نشتر بستی سمیت دیگر ملحقہ علاقے شامل ہیں،وہاں رہائش پذیر مکینوں کے بھی موبائل فون ناکارہ ہوگئے ہیں اور موبائل فون کے سگنلز جام ہونے کی وجہ سے انھیں اپنے اہلخانہ سے رابطے میں شدید مشکلات اور دقت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ موبائل فون جیمرز سے علاقے کے کاروباری افراد بھی شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔
جمعے کو موبائل فون جیمرز سے متاثرہ علاقوں کے مکینوں کی بڑی تعداد نے یونیورسٹی روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا جس کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی، مشتعل افراد نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ ضرور جیل کی سیکیورٹی کے لیے فول پروف اقدامات کریں تاہم ایسے اقدامات سے گریز کیا جائے جس سے عام آدمی متاثر ہو جیسا کہ سینٹرل جیل میں نصب کیے جانے والے موبائل فون جیمرز کی وجہ سے علاقہ مکینوں کو موبائل فون پر رابطے میں مشکلات پیش آرہی ہیں ، مشتعل افراد کا کہنا تھا کہ فوری طور پر موبائل فون جیمرز کو سینٹرل جیل کراچی کی حدود تک محدود کیا جائے تاکہ ان کے موبائل فون سگنلز جام نہ ہوں ، علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ شہر میں جس طرح حالات اور امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال ہے اس کے پیش نظر وہ اپنے پیاروں کی خیریت معلوم کرنے کے لیے موبائل فون پر رابطے میں رہتے تھے تاہم جس دن سے سینٹرل جیل کراچی میں جیمرز نصب کیے گئے ہیں ان کے لیے موبائل فون ناکارہ ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جیلوں پر ممکنہ حملوں کے پیش نظر اور جیل میں موجود خطرناک قیدیوں کے باہر کے جرائم پیشہ عناصر سے قائم نیٹ ورک کو توڑنے کے فوری اقدامات کی ہدایت پر سینٹرل جیل کی انتظامیہ نے ہنگامی بنیادوں پر جیل میں موبائل فون جیمرز نصب کیے تھے تاکہ کسی بھی غیر معمولی صورتحال کو قبل از وقت ناکام بنا دیا جائے تاہم سینٹرل جیل پر نصب کیے جانے والے موبائل فون جیمر اتنے طاقتور ہیں کہ جیل کی عمارت کے اطراف کے علاقے جس میں پی آئی بی کالونی اور نشتر بستی سمیت دیگر ملحقہ علاقے شامل ہیں،وہاں رہائش پذیر مکینوں کے بھی موبائل فون ناکارہ ہوگئے ہیں اور موبائل فون کے سگنلز جام ہونے کی وجہ سے انھیں اپنے اہلخانہ سے رابطے میں شدید مشکلات اور دقت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ موبائل فون جیمرز سے علاقے کے کاروباری افراد بھی شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔
جمعے کو موبائل فون جیمرز سے متاثرہ علاقوں کے مکینوں کی بڑی تعداد نے یونیورسٹی روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا جس کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی، مشتعل افراد نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ ضرور جیل کی سیکیورٹی کے لیے فول پروف اقدامات کریں تاہم ایسے اقدامات سے گریز کیا جائے جس سے عام آدمی متاثر ہو جیسا کہ سینٹرل جیل میں نصب کیے جانے والے موبائل فون جیمرز کی وجہ سے علاقہ مکینوں کو موبائل فون پر رابطے میں مشکلات پیش آرہی ہیں ، مشتعل افراد کا کہنا تھا کہ فوری طور پر موبائل فون جیمرز کو سینٹرل جیل کراچی کی حدود تک محدود کیا جائے تاکہ ان کے موبائل فون سگنلز جام نہ ہوں ، علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ شہر میں جس طرح حالات اور امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال ہے اس کے پیش نظر وہ اپنے پیاروں کی خیریت معلوم کرنے کے لیے موبائل فون پر رابطے میں رہتے تھے تاہم جس دن سے سینٹرل جیل کراچی میں جیمرز نصب کیے گئے ہیں ان کے لیے موبائل فون ناکارہ ہوگئے ہیں۔