مریم نواز نے بیٹے کو شادی پر انتہائی مہنگی گاڑی دینے کی تردید کردی
یہ کھلا جھوٹ پورے سوشل میڈیا پر چھایا ہوا ہے، مریم نواز
NEW YORK:
پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے اپنے بیٹے جنید صفدر کو شادی میں کروڑوں کی گاڑی تحفتاً دینے کی تردید کردی۔
گزشتہ چند روز سے سوشل میڈیا پر خبریں گردش کررہی تھیں کہ مریم نواز نے اپنے بیٹے جنید صفدر کو شادی پر انتہائی مہنگی گاڑی کا تحفہ دیا ہے۔ کئی سوشل میڈیا پیجز نے دعویٰ کیا تھا کہ مریم نواز نے جنید کو مرسڈیز جی 64 اے ایم جی گاڑی کا تحفہ دیا ہے جس کی قیمت 140 ملین ہے جو تقریباً 14 کروڑ پاکستانی روپے بنتی ہے۔
مختلف سوشل میڈیا پیجز پر یہ بھی کہا گیا کہ مریم نواز کی جانب سے جنید صفدر کو دی جانے والی اب تک کی پنجاب میں رجسٹر ہونے والی سب سے مہنگی گاڑی ہے۔
اس کےعلاوہ گاڑی کا 5.3 ملین روپے (پاکستانی 53 لاکھ روپے) کا ٹیکس ادا کیا گیا جو کسی گاڑی کا اب تک کا سب سے زیادہ ادا کیا گیا ٹیکس ہے۔
تاہم مریم نواز نے ان تمام خبروں کی تردید کی ہے۔ مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے یہ خبر شیئر کرنے والے سوشل میڈیا پیجز کے اسکرین شاٹس ٹوئٹر پر شیئر کراتے ہوئے لکھا ''یہ کھلا جھوٹ پورے سوشل میڈیا پر چھایا ہوا ہے۔ یہ مایوس کن ہے کہ کس طرح معروف اکاؤنٹس بغیر تصدیق کے جعلی خبروں کو پھیلاتے ہیں''۔
پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے اپنے بیٹے جنید صفدر کو شادی میں کروڑوں کی گاڑی تحفتاً دینے کی تردید کردی۔
گزشتہ چند روز سے سوشل میڈیا پر خبریں گردش کررہی تھیں کہ مریم نواز نے اپنے بیٹے جنید صفدر کو شادی پر انتہائی مہنگی گاڑی کا تحفہ دیا ہے۔ کئی سوشل میڈیا پیجز نے دعویٰ کیا تھا کہ مریم نواز نے جنید کو مرسڈیز جی 64 اے ایم جی گاڑی کا تحفہ دیا ہے جس کی قیمت 140 ملین ہے جو تقریباً 14 کروڑ پاکستانی روپے بنتی ہے۔
مختلف سوشل میڈیا پیجز پر یہ بھی کہا گیا کہ مریم نواز کی جانب سے جنید صفدر کو دی جانے والی اب تک کی پنجاب میں رجسٹر ہونے والی سب سے مہنگی گاڑی ہے۔
اس کےعلاوہ گاڑی کا 5.3 ملین روپے (پاکستانی 53 لاکھ روپے) کا ٹیکس ادا کیا گیا جو کسی گاڑی کا اب تک کا سب سے زیادہ ادا کیا گیا ٹیکس ہے۔
تاہم مریم نواز نے ان تمام خبروں کی تردید کی ہے۔ مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے یہ خبر شیئر کرنے والے سوشل میڈیا پیجز کے اسکرین شاٹس ٹوئٹر پر شیئر کراتے ہوئے لکھا ''یہ کھلا جھوٹ پورے سوشل میڈیا پر چھایا ہوا ہے۔ یہ مایوس کن ہے کہ کس طرح معروف اکاؤنٹس بغیر تصدیق کے جعلی خبروں کو پھیلاتے ہیں''۔