شام میں سرکاری فوج اور باغیوں میں جھڑپیں 5 فوجیوں سمیت مزید 58 افراد ہلاک
صوبہ درعا کے گائوں یادودا میں مسجد کے باہر ہونیوالے کار بم دھماکے میں بچے سمیت 32 افراد مارے گئے
شام میں 2 بم دھماکوں، باغیوں، آئی ایس آئی ایل کے جنگجوئوں اور فورسز میں جھڑپوں کے دوران 5 فوجیوں اور 10 باغیوں سمیت 58 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے جبکہ جنیوا میں شامی حکومت اور اپوزیشن میں ہونے والے امن مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق صوبہ درعا کے جنوبی گائوں یادودا میں ایک مسجد کے باہر ہونیوالے کار بم دھماکے میں 10 باغیوں اور ایک بچے سمیت 32 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ شہریوں کا کہنا تھاکہ دھماکے کی ذمے دار حکومت ہے۔ زخمیوں میں سے متعدد کی حالت نازک ہے جسکے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ دریں اثنا شمالی شہر حلب میں شامی فوج کے زیر استعمال کارلٹن ہوٹل کے نیچے باغیوں کی طرف سے نصب کی گئی بارودی سرنگ کے دھماکے میں 5 فوجی ہلاک اور 18 زخمی ہوگئے، دھماکے سے ہوٹل کے ایک حصے کو نقصان پہنچا۔ دھماکے کے بعد باغیوں اور فورسز میں شدید جھڑپ ہوئی جس میں کئی باغی مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔ دوسری طرف حلب میں ہی باغیوں اور آئی ایس آئی ایل کے جنگجوئوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئی ہیں، جھڑپوں سے قبل آئی ایس آئی ایل کے جنگجوئوں نے باغیوں کے 17 رشتے داروں کو قتل کردیا۔
مزید براں صوبہ حلب کے علاقے ازاز میں بھی باغیوں کے 4 عزیزوں کو قتل کر دیا گیا۔ ادھر جنیوا میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی شامی حکومت اور اپوزیشن میں ہونے والے امن مذاکرات کے دوسرے دور میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی، آج بھی ایک اور نشست ہونے کا امکان ہے۔ شامی حکام اور اپوزیشن نے کہا کہ ہمیں اس بات پر افسوس ہے کہ امن مذاکرات کا دوسرا دور ابھی تک ناکام ثابت ہوا ہے اور اس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ دونوں گروپوں نے ایک دوسرے کو مذاکرات کی ناکامی کا ذمے دار ٹھہرایا ہے۔ اپوزیشن کے ایکرکن کے مطابق شام کیلیے عرب لیگ اور اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب لخدار براہیمی دمشق حکومت اور باغیوں کے مابین جاری امن مذاکرات کو تیسرے دور تک لے جانا چاہتے ہیں۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے امریکا پر کڑی تنقید کرتے ہوئے واشنگٹن پر الزام عائد کیاکہ اس کے لیے جنیوا مذاکرات کا واحد مقصد شام میں اقتدار کی منتقلی ہے، امریکا صرف بشارالاسد کو ہٹانا چاہتا ہے۔ علاوہ ازیں اقوام متحدہ کی فلاحی کاموں کی سربراہ ویلری آموس نے سلامتی کونسل سے کہاکہ وہ شام میں لڑائی سے متاثرہ علاقوں میں مزید امداد کی فراہمی یقینی بنائے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق صوبہ درعا کے جنوبی گائوں یادودا میں ایک مسجد کے باہر ہونیوالے کار بم دھماکے میں 10 باغیوں اور ایک بچے سمیت 32 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ شہریوں کا کہنا تھاکہ دھماکے کی ذمے دار حکومت ہے۔ زخمیوں میں سے متعدد کی حالت نازک ہے جسکے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ دریں اثنا شمالی شہر حلب میں شامی فوج کے زیر استعمال کارلٹن ہوٹل کے نیچے باغیوں کی طرف سے نصب کی گئی بارودی سرنگ کے دھماکے میں 5 فوجی ہلاک اور 18 زخمی ہوگئے، دھماکے سے ہوٹل کے ایک حصے کو نقصان پہنچا۔ دھماکے کے بعد باغیوں اور فورسز میں شدید جھڑپ ہوئی جس میں کئی باغی مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔ دوسری طرف حلب میں ہی باغیوں اور آئی ایس آئی ایل کے جنگجوئوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئی ہیں، جھڑپوں سے قبل آئی ایس آئی ایل کے جنگجوئوں نے باغیوں کے 17 رشتے داروں کو قتل کردیا۔
مزید براں صوبہ حلب کے علاقے ازاز میں بھی باغیوں کے 4 عزیزوں کو قتل کر دیا گیا۔ ادھر جنیوا میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی شامی حکومت اور اپوزیشن میں ہونے والے امن مذاکرات کے دوسرے دور میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی، آج بھی ایک اور نشست ہونے کا امکان ہے۔ شامی حکام اور اپوزیشن نے کہا کہ ہمیں اس بات پر افسوس ہے کہ امن مذاکرات کا دوسرا دور ابھی تک ناکام ثابت ہوا ہے اور اس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ دونوں گروپوں نے ایک دوسرے کو مذاکرات کی ناکامی کا ذمے دار ٹھہرایا ہے۔ اپوزیشن کے ایکرکن کے مطابق شام کیلیے عرب لیگ اور اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب لخدار براہیمی دمشق حکومت اور باغیوں کے مابین جاری امن مذاکرات کو تیسرے دور تک لے جانا چاہتے ہیں۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے امریکا پر کڑی تنقید کرتے ہوئے واشنگٹن پر الزام عائد کیاکہ اس کے لیے جنیوا مذاکرات کا واحد مقصد شام میں اقتدار کی منتقلی ہے، امریکا صرف بشارالاسد کو ہٹانا چاہتا ہے۔ علاوہ ازیں اقوام متحدہ کی فلاحی کاموں کی سربراہ ویلری آموس نے سلامتی کونسل سے کہاکہ وہ شام میں لڑائی سے متاثرہ علاقوں میں مزید امداد کی فراہمی یقینی بنائے۔