لاہور نیو انار کلی دھماکے میں گرفتار 6 افراد پوچھ گچھ کے بعد رہا

پولیس کے مطابق تینوں ملزمان مزدور ہیں، جو مچھلی منڈی میں رہائش پذیر تھے

انار کلی دھماکے متاثر کو گھر گھر چیک کی تقسیم کا فیسلہ (فائل فوٹو)

لاہور:
پنجاب پولیس نے لاہور انار کلی دھماکے کے بعد حراست میں لیے جانے والے 6 افراد کو پوچھ گچھ کے بعد رہا کردیا۔

ایکسپریس نیوز کو تفتیشی ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق تفتیشی ٹیمیں تاحال دہشت گردوں کا سراغ لگانے میں ناکام ہے اور انہیں اب تک اس حوالے سے کوئی بڑی پیشرفت حاصل نہیں ہوسکی۔

پولیس ذرائع کے مطابق دھماکے کے بعد تفتیشی ٹیموں نے مختلف علاقوں سے سات مشتبہ افراد کو حراست میں لیا اور تمام افراد سے پوچھ گچھ کے بعد رہا کردیا۔

تفتیشی ٹیم نے جائے حادثہ سے نزدیک لاہور کے انٹری پوائنٹس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کرلی ہے، جس کی مدد سے بارودی مواد لانے کے معاملے کی تحقیقات بھی کی جارہی ہیں۔


قبل ازیں لاہور کے نیوانارکلی بازار دھماکے میں گرفتار کیے جانے والے 3 مشتبہ افراداعظم، عمران اور بھگا کو پولیس نے بے گناہ قرار دیتے رہا کردیا۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ کلوزسرکٹ فوٹیجز کی مدد سے ان تین افراد کی نشاندہی ہوئی، جنہیں شک کی بنیاد گرفتار کر کے پوچھ گچھ کی گئی تو یہ دیہاڑی دار مزدور نکلے، جو لاہور کی مچھلی منڈی کے قریب عمارت میں رہائش پذیر ہیں جبکہ ان کا تعلق جنوبی پنجاب کے علاقے منچن آباد سے ہے۔

دوسری جانب پنجاب حکومت نے دھماکے میں جاں بحق ہونے والے تین افراد کے لواحقین کو فی کس دس لاکھ روپے چیک گھر کی دہلیز پر پہنچانے فیصلہ کیا ہے۔

علاوہ ازیں دھماکے کے متاثرین نصیر الدین، محمد جمیل اور عظمیٰ اختر کو ایک ایک لاکھ کے چیکس دیے گئے۔
Load Next Story