عمران خان نے کورونا کے 2 سالوں میں عوام کو بھوک اور غربت سے بچایا شاہ محمود قریشی
مہنگائی پر قابو پا کر عوام کی عدالت میں جاکر سرخرو ہو جائیں گے، وفاقی وزیر
MANAMA:
وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی بصیرت کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے کورونا کے دو سالوں کے دوران عوام نہ صرف بھوک و غربت سے بچایا بلکہ ان کے گھروں کا پہیہ بھی چلتا رہا۔
ان خیالات کا اظہار شاہ محمود قریشی نے ملتان میں منعقدہ مختلف تقریبات اور استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ مخلص اور محنتی کارکن تحریک انصاف کا سرمایہ ہیں، ہم کارکنو ں کو مایوس نہیں کریں گے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کون کہتا ہے تحریک انصاف کی مقبولیت میں کمی ہوئی، انشاء اللہ 2023ء بھی تحریک انصاف کی کامیابی کا سال ہوگا، ہم مہنگائی پر قابو پانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کررہے ہیں اشیاء ضروریات کی قیمتوں میں جلد کمی آئیگی ہم جلد مہنگائی پر قابو پا کر عوام کی عدالت میں جاکر سرخرو ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کے لیے سب سے بڑا چیلنج مہنگائی ہے، کرونا کے بعد مہنگائی عالمی مسئلہ بن چکی ہے مگر تحریک انصاف کی حکومت اور عمران خان نے وبا کے باوجود اقتصادی کامیابیاں حاصل کیں، ترسیلات زر، برآمدات اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے سمیت اسٹاک ایکسچینج اور زراعت کے شعبے میں واضح بہتری آئی جو حکومت کی دانش مندانہ پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔
مزید پڑھیں: کرپشن کے خلاف ہماری جنگ لازم ہے، شاہ محمود قریشی
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپنے تین سالہ دور میں ملک کی اقتصادی ترقی کی شرح کے حوالے سے غیر معمولی کامیابیاں حاصل کی ہیں، وزیراعظم عمران خان کی بصیرت کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے کورونا کے دو سالوں کے دوران عوام نہ صرف بھوک و غربت سے بچایا بلکہ ان کے گھروں کا پہیہ بھی چلتا رہا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی آبادی 22 کروڑ، کورونا وبا کے دوران صرف 28 ہزار ہلاکتیں ہوئیں، میں گزشتہ دنوں اسپین گیا جہاں مجھے بتایا گیا کہ وہاں کی آبادی ساڑھے تین کروڑ اور کرونا سے 28 ہزار ہلاکتیں ہوئیں، جانی نقصانات کے ساتھ عالمی معیشت پر بھی گرفت کمزور ہو گئی ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کورونا وباء ایک صدی کے بعد دوبارہ حملہ آور ہوئی، جس سے دنیا میں لاکھوں افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
'جنوبی پنجاب صوبے کے لیے عوام اپنی جماعت کی قیادت کو راضی کریں'
وفاقی وزیر نے کہا کہ میں جنوبی پنجاب کے عوام اور خاص طور پر اپوزیشن اراکین اسمبلی سے کہوں گا کہ وہ جنوبی پنجاب صوبے کی تشکیل کیلئے اپنی قیادت کو راضی کریں، ہم جنوبی پنجاب کے قیام اور ترقی کے لیے اپنے قول پر قائم ہیں اور خلوص نیت سے کام کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے بذریعہ خط پی پی، ن لیگ کی قیادت کو دعوت دی کہ آئیں جنوبی پنجاب کے عوام کو صوبہ دینے کیلئے ہمارا ساتھ دیں ہم آج ہی جنوبی پنجاب کے عوام کو صوبے کا تحفہ دے کر یہاں کے عوام کو ان کا حق دینے کیلئے تیار ہیں، ہم نے عوام کی سہولت کیلئے سیکرٹریٹ قائم کئے تو عوام نے مطالبہ کیا کہ ہمیں سیکریٹریٹ نہیں صوبہ چاہئے، صوبے کے حوالے سے ہم جو کچھ کرسکتے تھے ہم نے وہ کر کے دکھایا اور آئندہ بھی کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی برادری افغان شہریوں کی امداد یقینی بنائے، شاہ محمود قریشی
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب صوبے کے حوالے سے اسمبلی میں میری تقریر سے اپوزیشن کو سانپ سونگھ گیا اور خاموشی چھا گئی تھی، جنوبی پنجاب صوبے کا قیام تحریک انصاف کے منشور کا حصہ ہے اور ہم اپنے منشور پر قائم ہیں اور درست سمت چل رہے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ عوام پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن دونوں جماعتوں کی اصلیت جان کر اُن سے متنفر ہوچکے ہیں جبکہ وزیراعظم عمران خان عوام کیلئے امید کی کرن ثابت ہوئے ہیں، عوامی پزیرائی نہ ملنے کی وجہ سے اپوزیشن کی صفوں میں دراڑیں پڑ چکی ہیں۔
وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی بصیرت کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے کورونا کے دو سالوں کے دوران عوام نہ صرف بھوک و غربت سے بچایا بلکہ ان کے گھروں کا پہیہ بھی چلتا رہا۔
ان خیالات کا اظہار شاہ محمود قریشی نے ملتان میں منعقدہ مختلف تقریبات اور استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ مخلص اور محنتی کارکن تحریک انصاف کا سرمایہ ہیں، ہم کارکنو ں کو مایوس نہیں کریں گے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کون کہتا ہے تحریک انصاف کی مقبولیت میں کمی ہوئی، انشاء اللہ 2023ء بھی تحریک انصاف کی کامیابی کا سال ہوگا، ہم مہنگائی پر قابو پانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کررہے ہیں اشیاء ضروریات کی قیمتوں میں جلد کمی آئیگی ہم جلد مہنگائی پر قابو پا کر عوام کی عدالت میں جاکر سرخرو ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کے لیے سب سے بڑا چیلنج مہنگائی ہے، کرونا کے بعد مہنگائی عالمی مسئلہ بن چکی ہے مگر تحریک انصاف کی حکومت اور عمران خان نے وبا کے باوجود اقتصادی کامیابیاں حاصل کیں، ترسیلات زر، برآمدات اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے سمیت اسٹاک ایکسچینج اور زراعت کے شعبے میں واضح بہتری آئی جو حکومت کی دانش مندانہ پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔
مزید پڑھیں: کرپشن کے خلاف ہماری جنگ لازم ہے، شاہ محمود قریشی
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپنے تین سالہ دور میں ملک کی اقتصادی ترقی کی شرح کے حوالے سے غیر معمولی کامیابیاں حاصل کی ہیں، وزیراعظم عمران خان کی بصیرت کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے کورونا کے دو سالوں کے دوران عوام نہ صرف بھوک و غربت سے بچایا بلکہ ان کے گھروں کا پہیہ بھی چلتا رہا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی آبادی 22 کروڑ، کورونا وبا کے دوران صرف 28 ہزار ہلاکتیں ہوئیں، میں گزشتہ دنوں اسپین گیا جہاں مجھے بتایا گیا کہ وہاں کی آبادی ساڑھے تین کروڑ اور کرونا سے 28 ہزار ہلاکتیں ہوئیں، جانی نقصانات کے ساتھ عالمی معیشت پر بھی گرفت کمزور ہو گئی ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کورونا وباء ایک صدی کے بعد دوبارہ حملہ آور ہوئی، جس سے دنیا میں لاکھوں افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
'جنوبی پنجاب صوبے کے لیے عوام اپنی جماعت کی قیادت کو راضی کریں'
وفاقی وزیر نے کہا کہ میں جنوبی پنجاب کے عوام اور خاص طور پر اپوزیشن اراکین اسمبلی سے کہوں گا کہ وہ جنوبی پنجاب صوبے کی تشکیل کیلئے اپنی قیادت کو راضی کریں، ہم جنوبی پنجاب کے قیام اور ترقی کے لیے اپنے قول پر قائم ہیں اور خلوص نیت سے کام کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے بذریعہ خط پی پی، ن لیگ کی قیادت کو دعوت دی کہ آئیں جنوبی پنجاب کے عوام کو صوبہ دینے کیلئے ہمارا ساتھ دیں ہم آج ہی جنوبی پنجاب کے عوام کو صوبے کا تحفہ دے کر یہاں کے عوام کو ان کا حق دینے کیلئے تیار ہیں، ہم نے عوام کی سہولت کیلئے سیکرٹریٹ قائم کئے تو عوام نے مطالبہ کیا کہ ہمیں سیکریٹریٹ نہیں صوبہ چاہئے، صوبے کے حوالے سے ہم جو کچھ کرسکتے تھے ہم نے وہ کر کے دکھایا اور آئندہ بھی کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی برادری افغان شہریوں کی امداد یقینی بنائے، شاہ محمود قریشی
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب صوبے کے حوالے سے اسمبلی میں میری تقریر سے اپوزیشن کو سانپ سونگھ گیا اور خاموشی چھا گئی تھی، جنوبی پنجاب صوبے کا قیام تحریک انصاف کے منشور کا حصہ ہے اور ہم اپنے منشور پر قائم ہیں اور درست سمت چل رہے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ عوام پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن دونوں جماعتوں کی اصلیت جان کر اُن سے متنفر ہوچکے ہیں جبکہ وزیراعظم عمران خان عوام کیلئے امید کی کرن ثابت ہوئے ہیں، عوامی پزیرائی نہ ملنے کی وجہ سے اپوزیشن کی صفوں میں دراڑیں پڑ چکی ہیں۔