بورس جانسن کا مسلم ہونے پر خاتون وزیر کو عہدے سے ہٹانے کی تحقیقات کا حکم

مسلمان ہونے کی وجہ سے خاتون وزیر نصرت غنی کو 2020 میں عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا

نصرت غنی بورس جانسن کی کابینہ میں جونیئر وزیر تھیں، فوٹو: فائل

ANKARA:
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے خاتون وزیر نصرت غنی کے مسلمان ہونے کی وجہ سے عہدے سے ہٹانے کے دعوے کی تحقیقات کا حکم دیدیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے کابینہ دفتر کو حکم دیا ہے کہ فروری 2020 میں جونیئر وزیر برائے ٹرانسپورٹ نصرت غنی کو عہدے سے ہٹانے کے معاملے کی انکوائری کریں۔

حکومتی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم بورس جانسن نے مسلم خاتون وزیر کی جانب سے پارٹی میں مسلمان ہونے کی وجہ سے امتیازی سلوک کی شکایت کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے۔


یہ خبر بھی پڑھیں : مجھے مسلمان ہونے کی وجہ سے وزارت سے ہٹایا گیا تھا، برطانوی رکن اسمبلی

وزیراعظم کے دفتر کے ترجمان نے مزید کہا کہ جولائی 2020 میں ہی یہ معاملہ پہلی بار سامنے آنے پر وزیراعظم بورس جانسن نے نہ صرف نصرت غنی سے ملاقات کی تھی بلکہ ان کو تحریری شکایت جمع کرانے کی ہدایت بھی کی تھی۔

ترجمان کے مطابق وزیراعظم بورس جانسن کی ہدایت اور انصاف کی یقین دہانی کے باوجود نصرت غنی نے تحریری شکایت درج نہیں کرائی تھی تاہم اب بھی اگر وہ شکایت درج کرایں تو کارروائی ہوگی۔

واضح رہے کہ مسلم خاتون رکن اسمبلی نصرت غنی نے گزشتہ روز کہا تھا کہ 2020 میں انھیں صرف اس لیے وزارت سے ہٹا دیا گیا تھا کیوں کہ ان کے کولیگز کو ان کے مسلمان ہونے سے مسئلہ تھا۔
Load Next Story