گوئٹے مالا میں 36 خواتین کیساتھ جنسی زیادتی پر فوجی اہلکاروں کو 30 سال قید
ملزمان نے 1981 سے 1985 کی خانہ جنگی کے دوران 36 خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا
وسطی امریکی ملک گوئٹے مالا میں خانہ جنگی کے دوران 36 مقامی خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزام میں نیم فوجی دستے کے 5 سابق اہلکاروں کو 30 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گوئٹے مالا کی عدالت نے 1981 سے 1985 کی خانہ جنگی کے دوران 36 خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام ثابت ہونے پر 5 سابق فوجی اہلکاروں کو 30 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
جج نے گوئٹے مالا کے سول سیلف ڈیفنس پٹرولز (PAC) کے 5 سابق ارکان کے خلاف فیصلے میں لکھا کہ تمام جج ان خواتین کی گواہیوں پر پختہ یقین رکھتے ہیں جن کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی تھی۔
دارالحکومت کی جیل میں قید پانچوں ملزمان کی عمریں اب 57 سال 63 سال کے درمیان ہوگئی ہیں اور ان ملزمان نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے فیصلہ سنا۔ ان افراد کے خلاف پہلی بار شکایت دس سال قبل ایک خاتون نے درج کرائی تھی۔
اس خانہ جنگی کے دوران 2 لاکھ افراد ہلاک یا لاپتہ ہوگئے تھے اور سب سے زیادہ متاثر رابینل کے علاقے کے رہائشی ہوئے تھے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گوئٹے مالا کی عدالت نے 1981 سے 1985 کی خانہ جنگی کے دوران 36 خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام ثابت ہونے پر 5 سابق فوجی اہلکاروں کو 30 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
جج نے گوئٹے مالا کے سول سیلف ڈیفنس پٹرولز (PAC) کے 5 سابق ارکان کے خلاف فیصلے میں لکھا کہ تمام جج ان خواتین کی گواہیوں پر پختہ یقین رکھتے ہیں جن کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی تھی۔
دارالحکومت کی جیل میں قید پانچوں ملزمان کی عمریں اب 57 سال 63 سال کے درمیان ہوگئی ہیں اور ان ملزمان نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے فیصلہ سنا۔ ان افراد کے خلاف پہلی بار شکایت دس سال قبل ایک خاتون نے درج کرائی تھی۔
اس خانہ جنگی کے دوران 2 لاکھ افراد ہلاک یا لاپتہ ہوگئے تھے اور سب سے زیادہ متاثر رابینل کے علاقے کے رہائشی ہوئے تھے۔