آرمی فائر رینج میں گوٹھ شامل کرنے پر سیکریٹری دفاع سے جواب طلب

صوبائی حکومت نے صرف 13 ہزار ایکٹر اراضی دی مگر سیکریٹری دفاع نے51 ہزار ایکٹر اراضی لے لی، درخواست گزار

صوبائی حکومت نے صرف 13 ہزار ایکٹر اراضی دی مگر سیکریٹری دفاع نے51 ہزار ایکٹر اراضی لے لی، درخواست گزار

سندھ ہائیکورٹ نے ملیر میں سیکریٹری دفاع کے ماتحت آرمی فیلڈ فائر رینج بنانے سے متعلق 51 ہزار ایکٹر اراضی میں گوٹھ شامل کرنے کیخلاف درخواست پر سیکریٹری دفاع سے جواب طلب کرلیا۔

جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں بینچ کے روبرو ملیر میں سیکریٹری دفاع کے ماتحت آرمی فیلڈ فائر رینج بنانے سے متعلق 51 ہزار ایکٹر اراضی میں گوٹھ شامل کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔


درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ سیکریٹری دفاع نے اراضی سے متعلق سندھ حکومت کو خط لکھا۔ صوبائی حکومت نے سیکریٹری دفاع کو صرف 13 ہزار ایکٹر اراضی دی۔ مگر سیکریٹری دفاع کی جانب سے 51 ہزار ایکٹرا اراضی کے گرد حصار بنا لیا گیا۔ 51 ہزار ایکٹر میں درجن سے زائد گوٹھ، قبرستان، نجی املاک شامل ہوگئیں۔ اسکولز اور لیز شدہ جائیداد بھی تنازعے کا حصہ بن چکی۔
سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ ملٹری اسٹیٹ کی جانب سے جواب جمع کرا دیا گیا ہے۔ سیکریٹری دفاع کا کہنا ہے کہ ملٹری اسٹیٹ کا جواب کافی ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے سیکریٹری دفاع کا اپنا جواب لازم ہے۔ سیکریٹری دفاع سے کہیں اپنا جواب جمع کرائے۔

عدالت نے سیکریٹری دفاع سے جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کو سیکریٹری دفاع سے جواب لے کر جمع کرانے کا حکم دیدیا۔ عبد الرزاق سمیت 115 گوٹھ کے مکینوں نے درخواست دائر کر رکھی ہے۔
Load Next Story