سوچی اولمپکس گیمز
سوچی کی برفیلی وادیوں میں ونٹر اولمپکس گیمز دنیا بھر کے شائقین کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔
سوچی کی برفیلی وادیوں میں ونٹر اولمپکس گیمز دنیا بھر کے شائقین کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔ایونٹ کے آغاز میں چند انتظامی دشواریوں نے پلیئرز کو پریشان کیا، اتھلیٹس اور کوریج کے لیے آنے والے صحافیوں نے رہائشی عمارتوں کے مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے خوب شور مچایا،
اس دوران ایک امریکی پلیئر والی باب کے باتھ روم اور پھر لفٹ میں پھنس جانے کی خبریں بھی گردش میں رہیں، پانی اور بجلی کا تعطل بھی پریشانی کا سبب بنا، سنور بورڈنگ اور فری سٹائل ایونٹس کے لیے بنائے گئے کورس بھی تنقید کی زد میں آ ئے، میڈلز کی دوڑ شروع ہوئی تو مسائل کی باتیں پس منظر میں چلی گئیں، سرد موسم میں اتھلیٹس کا جوش و خروش عروج پر نظر آنے لگا تھا کہ درجہ حرارت میں اضافے نے منتظمین کے لیے نئی پریشانی پیدا کر دی، کسی مقام پر برف کم تو کسی جگہ نرم پڑنے کے بعد کئی ایونٹس ملتوی ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا تھا لیکن موسم کی انگڑائی ماحول کھیلوں کیلیے سازگار کرنے کا پیغام لے آئی۔
میگا ایونٹ کا پہلا گولڈ میڈ امریکہ نے حاصل کیا، سنو بورڈ سکینگ میں لیگاکوٹسینبرگ سلوپ سٹائل میں برتری ثابت کردی۔دوسری طرف ناروے کی ماریٹ بجورگن کراس کنٹری کے کلاسک اور فری سٹائل کمبائنڈ مقابلے میں اپنے اعزاز کا دفاع کرنے میں کامیاب ہو گئیں، وہ سب سے زیادہ 4 گولڈ میڈلز کے ساتھ ہم وطن سونجا بینی کو بھی پیچھے چھوڑ گئیں۔ مینز سپیڈ سکیٹنگ کے 5000 میٹر مقابلے میں تینوں میڈلز ڈچ اتھلیٹس کے نام رہے، سوین کریمر نے سونے کا تمغہ گلے کا ہار بنایا، انہوں نے وینکوور گیمز میں بھی کسی حریف کو آگے نکلنے کا موقع نہیں دیا تھا۔ ناروے نے پہلے روز ہی کامیابیوں کا آغاز کرنے کے بعد بھی میڈلز کی دوڑ میں برتری برقرار رکھی، اولے بیجورن ڈیلن نے 16 کلو میٹر سپرنٹ میں طلائی تمغہ حاصل کیا، انہوں نے مجموعی طور پر اپنے میڈلز کی تعداد 12 کر لی جن میں 7 گولڈ شامل ہیں، پروسیٹ ایونٹ میں میدان فرنچ مارٹن فورکیڈ کے ہاتھ رہا۔ لوجنگ مقابلے میں جرمنی کے فلیکس لوشی ایک بار اپنے اعزاز کے دفاع میں کامیاب رہے، ان کی ہم وطن ماریا ریش نے الپائن سکینگ میں اپنا وینکوورٹائٹل برقرار رکھا۔
آئس ڈانس میں میزبان روسی جوڑے اور سانا ڈومینا اور میکسم شابلن نے شائقین کے ساتھ ججز کے بھی دل جیت کر گولڈ میڈل حاصل کیا،کنیسڈین پیٹر دوسرے نمبر پر رہے۔ ڈاؤن ہل سکینگ میں آسٹریا کے میتھس میئر نے برتری ثابت کی، شارٹ سپیڈ کا 500 ایونٹ کینیڈین چارلس ہملین کے نام رہا، سنوبورڈنگ میں امریکی جمی اینڈ رسن کی مہارت لاجواب رہی۔ سوئس لاری پاڈلاؤ نے شان وائٹ کو اپ سیٹ کرتے ہوئے سنور بورڈنگ میں ہاف پائپ ٹائٹل پر قبضہ جما لیا، امریکی سٹار وکٹری سٹینڈ پر بھی جگہ بنانے میں ناکام رہے، سلوپ سٹائل سکینگ میں کینیڈین ڈارا پاؤل نے گولڈ میڈل اپنے نام کیا۔ ناروے کے لیے کراس کنٹری سکینگ میں میلاکن کیسپرسن فلا اور اولجاویگن نے میڈلز حاصل کئے، توقع ظاہر کی جارہی تھی کہ شمالی یورپ کا یہ ملک مزید کامیابیوں کے ساتھ سرمائی کھیلوں کی سپر پاورز سے آگے نکل جائے گا لیکن بعدازں پوزیشن تبدیل ہوتی گئی۔
اس میلے سے بے پناہ خوشی کے لمحات ڈاریا ڈوم چیو نے بھی چرائے، انہوں نے 10 کلو مٹیر میتھلون ایونٹ میں حریفوں پر برتری ثابت کرتے ہوئے بیلا روس کیلیے تاریخ کا پہلا ونٹر اولمپکس میڈل حاصل کیا۔ کورین لی سینگ 500میٹر سپیڈ سکیٹنگ جبکہ جرمن نتالی گینبرگر لو جنگ میں سرفہرست رہیں۔ لیزی یارن اولڈ نے ویمنز کراس کیلٹون ایونٹ میں میدان مارتے ہوئے برطانیہ کے لیے پہلا گولڈ میڈل حاصل کیا۔ الپائن سکینگ میں سوئس سینڈرو ولیٹا، 15سو کلو میٹر نورڈک مقابلے ہم وطن ڈاریو کولونگانے میدان مار لیا۔ ان سطور کے تحریر کئے جانے تک جرمنی 7 گولڈ کے ساتھ سرفہرست سوئٹزر لینڈ 5 کے ہمراہ دوسری پوزیشن پر تھا۔کینیڈا، ناروے اور امریکہ 4،4 طلائی تمغے حاصل کر چکے۔ برف زاروں میں برتری کی جنگ جاری ہے، مزید کئی ریکارڈ ٹوٹنے اور فتوحات کی نئی تاریخ رقم ہونے کی امید کی جا سکتی ہے۔
abbas.raza@express.com.pk
اس دوران ایک امریکی پلیئر والی باب کے باتھ روم اور پھر لفٹ میں پھنس جانے کی خبریں بھی گردش میں رہیں، پانی اور بجلی کا تعطل بھی پریشانی کا سبب بنا، سنور بورڈنگ اور فری سٹائل ایونٹس کے لیے بنائے گئے کورس بھی تنقید کی زد میں آ ئے، میڈلز کی دوڑ شروع ہوئی تو مسائل کی باتیں پس منظر میں چلی گئیں، سرد موسم میں اتھلیٹس کا جوش و خروش عروج پر نظر آنے لگا تھا کہ درجہ حرارت میں اضافے نے منتظمین کے لیے نئی پریشانی پیدا کر دی، کسی مقام پر برف کم تو کسی جگہ نرم پڑنے کے بعد کئی ایونٹس ملتوی ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا تھا لیکن موسم کی انگڑائی ماحول کھیلوں کیلیے سازگار کرنے کا پیغام لے آئی۔
میگا ایونٹ کا پہلا گولڈ میڈ امریکہ نے حاصل کیا، سنو بورڈ سکینگ میں لیگاکوٹسینبرگ سلوپ سٹائل میں برتری ثابت کردی۔دوسری طرف ناروے کی ماریٹ بجورگن کراس کنٹری کے کلاسک اور فری سٹائل کمبائنڈ مقابلے میں اپنے اعزاز کا دفاع کرنے میں کامیاب ہو گئیں، وہ سب سے زیادہ 4 گولڈ میڈلز کے ساتھ ہم وطن سونجا بینی کو بھی پیچھے چھوڑ گئیں۔ مینز سپیڈ سکیٹنگ کے 5000 میٹر مقابلے میں تینوں میڈلز ڈچ اتھلیٹس کے نام رہے، سوین کریمر نے سونے کا تمغہ گلے کا ہار بنایا، انہوں نے وینکوور گیمز میں بھی کسی حریف کو آگے نکلنے کا موقع نہیں دیا تھا۔ ناروے نے پہلے روز ہی کامیابیوں کا آغاز کرنے کے بعد بھی میڈلز کی دوڑ میں برتری برقرار رکھی، اولے بیجورن ڈیلن نے 16 کلو میٹر سپرنٹ میں طلائی تمغہ حاصل کیا، انہوں نے مجموعی طور پر اپنے میڈلز کی تعداد 12 کر لی جن میں 7 گولڈ شامل ہیں، پروسیٹ ایونٹ میں میدان فرنچ مارٹن فورکیڈ کے ہاتھ رہا۔ لوجنگ مقابلے میں جرمنی کے فلیکس لوشی ایک بار اپنے اعزاز کے دفاع میں کامیاب رہے، ان کی ہم وطن ماریا ریش نے الپائن سکینگ میں اپنا وینکوورٹائٹل برقرار رکھا۔
آئس ڈانس میں میزبان روسی جوڑے اور سانا ڈومینا اور میکسم شابلن نے شائقین کے ساتھ ججز کے بھی دل جیت کر گولڈ میڈل حاصل کیا،کنیسڈین پیٹر دوسرے نمبر پر رہے۔ ڈاؤن ہل سکینگ میں آسٹریا کے میتھس میئر نے برتری ثابت کی، شارٹ سپیڈ کا 500 ایونٹ کینیڈین چارلس ہملین کے نام رہا، سنوبورڈنگ میں امریکی جمی اینڈ رسن کی مہارت لاجواب رہی۔ سوئس لاری پاڈلاؤ نے شان وائٹ کو اپ سیٹ کرتے ہوئے سنور بورڈنگ میں ہاف پائپ ٹائٹل پر قبضہ جما لیا، امریکی سٹار وکٹری سٹینڈ پر بھی جگہ بنانے میں ناکام رہے، سلوپ سٹائل سکینگ میں کینیڈین ڈارا پاؤل نے گولڈ میڈل اپنے نام کیا۔ ناروے کے لیے کراس کنٹری سکینگ میں میلاکن کیسپرسن فلا اور اولجاویگن نے میڈلز حاصل کئے، توقع ظاہر کی جارہی تھی کہ شمالی یورپ کا یہ ملک مزید کامیابیوں کے ساتھ سرمائی کھیلوں کی سپر پاورز سے آگے نکل جائے گا لیکن بعدازں پوزیشن تبدیل ہوتی گئی۔
اس میلے سے بے پناہ خوشی کے لمحات ڈاریا ڈوم چیو نے بھی چرائے، انہوں نے 10 کلو مٹیر میتھلون ایونٹ میں حریفوں پر برتری ثابت کرتے ہوئے بیلا روس کیلیے تاریخ کا پہلا ونٹر اولمپکس میڈل حاصل کیا۔ کورین لی سینگ 500میٹر سپیڈ سکیٹنگ جبکہ جرمن نتالی گینبرگر لو جنگ میں سرفہرست رہیں۔ لیزی یارن اولڈ نے ویمنز کراس کیلٹون ایونٹ میں میدان مارتے ہوئے برطانیہ کے لیے پہلا گولڈ میڈل حاصل کیا۔ الپائن سکینگ میں سوئس سینڈرو ولیٹا، 15سو کلو میٹر نورڈک مقابلے ہم وطن ڈاریو کولونگانے میدان مار لیا۔ ان سطور کے تحریر کئے جانے تک جرمنی 7 گولڈ کے ساتھ سرفہرست سوئٹزر لینڈ 5 کے ہمراہ دوسری پوزیشن پر تھا۔کینیڈا، ناروے اور امریکہ 4،4 طلائی تمغے حاصل کر چکے۔ برف زاروں میں برتری کی جنگ جاری ہے، مزید کئی ریکارڈ ٹوٹنے اور فتوحات کی نئی تاریخ رقم ہونے کی امید کی جا سکتی ہے۔
abbas.raza@express.com.pk