چین میں والدین کا فروخت کردہ اولاد کو اپنانے سے انکار بیٹے نے خودکشی کرلی

لیو 2004 اور 2006 کے درمیان پیدا ہوئے۔ والدین نے انہیں دوسری فیملی کے ہاتھوں بیچ دیا تھا

لیو زیژو کی ایک تصویر، [فائل-فوٹو]

چین میں ایک افسوسناک واقعے نے پوری قوم کو جھنجھوڑ کر دکھ دیا ہے۔ 17 سال قبل اپنی اولاد کو دوسری فیملی کے ہاتھوں بیچنے والے والدین کے پاس اُن کا بیٹا لوٹ آیا لیکن انہوں نے اُسے اپنانے سے انکار کیا جس پر بیٹے نے دلبرداشتہ ہوکر خود کی جان لے لی۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق لیو زیژو نے چین کے شہر سانیا میں ساحل سمندر پر خودکشی کی۔ اپنی موت سے پہلے لیو نے 10،000 الفاظ پر مبنی خودکش نوٹ بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا تھا۔

لیو نے سوشل میڈیا پر اپنے سگے والدین کو تلاش کرنے کے مشن سے متعلق پوسٹ شیئر کی تھی جس کے بعد ان کے فالوورز 1 لاکھ سے زیادہ ہوگئے تھے۔ لیو نے صارفین کو بتایا تھا کہ وہ 2004 اور 2006 کے درمیان چین کے صوبے ہیبی میں پیدا ہوئے۔ والدین نے انہیں دوسری فیملی کے ہاتھوں بیچ دیا تھا تاہم جب وہ 4 سال کے تھے تو اُن کے رضاعی والدین آتش بازی کے دوران پیش آئے ایک حادثے میں ہلاک ہوگئے۔


لیو کے اپنے اصل والدین کی تلاش کے مشن کی خبر مقامی پولیس کو بھی پہنچی جس کے بعد پولیس نے ڈی این اے ٹیسٹ کی مدد سے لیو کو اُن کے والدین کا پتہ دیا۔

دسمبر میں لیو نے پوسٹ شیئر کی کہ انہوں نے اپنے والدین کو تلاش کرلیا ہے۔ لیکن جب وہ اُنہیں ملنے گئے تو نہ صرف والدین نے انہیں اپنانے سے انکار کردیا بلکہ والدہ نے اُنہیں سوشل میڈیا پر بلاک بھی کردیا۔

17 سال بعد والدین سے ملنے کی خوشی اور انہی والدین کی طرف سے دھتکارے جانے پر لیو انتہائی دلبرداشتہ ہوگئے اور بالآخر انہوں نے اپنی جان لینے کا فیصلہ کیا۔
Load Next Story