وزارتِ سائنس کی اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات میں ای وی ایم مشینوں کی فراہمی سے معذرت
الیکٹرانک مشینوں کی خریداری اور انتخاب الیکشن کمیشن کا ہی کام ہے، شبلی فراز
AMSTERDAM:
وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ (ای وی ایم) مشینیں فراہم کرنے سے معذرت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو جوابی خط ارسال کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے الیکشن کمیشن کی جانب سے موصول ہونے والے خط کے جواب میں اسلام آباد بلدیاتی انتخابات میں ای وی ایم مشینوں کی فراہمی سے معذرت کی۔
جوابی خط میں کہا گیا ہے کہ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی خود مشین تیار نہیں کر سکتی، جو مشینیں بطور ماڈل دکھائی گئی تھی وہ پرائیویٹ کمپنی کی تیار کردہ تھیں اور وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے ابھی تک کوئی الیکٹرانک مشین کی خریداری تک نہیں کی۔
وزارتِ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ذرائع نے بتایا کہ مشینوں کو پیپرا قوانین کے تحت خریدنا الیکشن کمیشن کا ہی استحقاق ہے، الیکشن کمیشن مروجہ قوانین کے تحت آنے والے انتخابات کے لیے مشینوں کی خریداری کا عمل شروع کرے۔
مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن کا مقامی کمپنی سے خریدی گئی ای وی ایم مشینیں قبول کرنے سے انکار
وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے یقین دہانی کرائی کہ الیکشن کمیشن کو ای وی ایم کے پروجیکٹ کے لیے پی سی ایس آئی آر میں جگہ فراہم کی جائے گی جبکہ الیکشن کمیشن کو ای وی ایم کے معاملے پر تمام قانونی تعاون کے لیے تیار ہے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے وزارت اینڈ ٹیکنالوجی سے پرائیویٹ کمپنیوں سے ای وی ایم مشینوں کی خریداری پر تحفظات کا اظہار کیا تھا، الیکشن کمیشن نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے لیے وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے 3900 مشینیں طلب کی ہوئیں ہیں۔
'الیکٹرانک مشینوں کی خریداری اور انتخاب الیکشن کمیشن کا ہی کام ہے'
بعد ازاں وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو باضابطہ طور پر آگاہ کردیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے لئے الیکٹرانک مشینوں کی خریداری اور انتخاب الیکشن کمیشن کا ہی کام ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے لئے ٹینڈر جاری کرے اور مشینیں خریدے، وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے ای وی ایم کا تصور پیش کیا، ہم خود سے مشین تیار نہیں کرتے، ہم نے ثابت کیا کہ عوامی مزاج کے مطابق ای وی ایم مشین مقامی طور پر تیار ہوسکتی ہیں۔
سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ہم نے چیف الیکشن کمشنر سے درخواست کی کہ مشینوں کی خریداری کرے اور جس مشین کو بہتر سمجھے اُس کو خرید ہے، مشینوں کی اسٹوریج کیلئےالیکشن کمیشن کو پانچ سو میٹر کی حدود میں جگہ فراہم کرنے کی پیش کش کی ہے کیونکہ ہمارا کام الیکشن کمیشن کے ساتھ تعاون کرنا ہے۔
وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ (ای وی ایم) مشینیں فراہم کرنے سے معذرت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو جوابی خط ارسال کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے الیکشن کمیشن کی جانب سے موصول ہونے والے خط کے جواب میں اسلام آباد بلدیاتی انتخابات میں ای وی ایم مشینوں کی فراہمی سے معذرت کی۔
جوابی خط میں کہا گیا ہے کہ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی خود مشین تیار نہیں کر سکتی، جو مشینیں بطور ماڈل دکھائی گئی تھی وہ پرائیویٹ کمپنی کی تیار کردہ تھیں اور وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے ابھی تک کوئی الیکٹرانک مشین کی خریداری تک نہیں کی۔
وزارتِ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ذرائع نے بتایا کہ مشینوں کو پیپرا قوانین کے تحت خریدنا الیکشن کمیشن کا ہی استحقاق ہے، الیکشن کمیشن مروجہ قوانین کے تحت آنے والے انتخابات کے لیے مشینوں کی خریداری کا عمل شروع کرے۔
مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن کا مقامی کمپنی سے خریدی گئی ای وی ایم مشینیں قبول کرنے سے انکار
وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے یقین دہانی کرائی کہ الیکشن کمیشن کو ای وی ایم کے پروجیکٹ کے لیے پی سی ایس آئی آر میں جگہ فراہم کی جائے گی جبکہ الیکشن کمیشن کو ای وی ایم کے معاملے پر تمام قانونی تعاون کے لیے تیار ہے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے وزارت اینڈ ٹیکنالوجی سے پرائیویٹ کمپنیوں سے ای وی ایم مشینوں کی خریداری پر تحفظات کا اظہار کیا تھا، الیکشن کمیشن نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے لیے وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے 3900 مشینیں طلب کی ہوئیں ہیں۔
'الیکٹرانک مشینوں کی خریداری اور انتخاب الیکشن کمیشن کا ہی کام ہے'
بعد ازاں وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو باضابطہ طور پر آگاہ کردیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے لئے الیکٹرانک مشینوں کی خریداری اور انتخاب الیکشن کمیشن کا ہی کام ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے لئے ٹینڈر جاری کرے اور مشینیں خریدے، وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے ای وی ایم کا تصور پیش کیا، ہم خود سے مشین تیار نہیں کرتے، ہم نے ثابت کیا کہ عوامی مزاج کے مطابق ای وی ایم مشین مقامی طور پر تیار ہوسکتی ہیں۔
سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ہم نے چیف الیکشن کمشنر سے درخواست کی کہ مشینوں کی خریداری کرے اور جس مشین کو بہتر سمجھے اُس کو خرید ہے، مشینوں کی اسٹوریج کیلئےالیکشن کمیشن کو پانچ سو میٹر کی حدود میں جگہ فراہم کرنے کی پیش کش کی ہے کیونکہ ہمارا کام الیکشن کمیشن کے ساتھ تعاون کرنا ہے۔