زرمبادلہ کے ذخائر 84 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز کم ہوگئے

زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی غیر ملکی قرضوں اور سود کی ادائیگیوں کی وجہ سے ہوئی، ترجمان اسٹیٹ بینک

زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی غیر ملکی قرضوں اور سود کی ادائیگیوں کی وجہ سے ہوئی، ترجمان اسٹیٹ بینک - فوٹو:فائل

کراچی:
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے زرمبادلہ کے ذخائر کی رپورٹ جاری کردی جس میں بتایا گیا ہے کہ غیر ملکی قرضوں اور سود کی ادائیگیوں کی وجہ سے ذخائر میں 84 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز کی کمی ہوئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری رپورٹ میں 21 جنوری تک کے اعداد و شمار شامل کیے گئے ہیں۔

قومی مرکزی بینک کے ترجمان نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کے پاس موجود زرمبادلہ ذخائر 84 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کم ہوگئے کیونکہ گزشتہ ہفتے سود اور غیر ملکی قرضوں کی مد میں ادائیگیاں کی گئیں۔


ترجمان اسٹیٹ بینک کے مطابق ادائیگیوں کے بعد سرکاری ذخائر 16 ارب 19 کروڑ 1 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے، اسٹیٹ بینک کے ذخائر16 ارب ڈالرز اور غیرملکی سرمایہ کاری 651.1 ملین ڈالرز جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 6 ارب 29 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کے زخائر موجود ہیں۔



اسٹیٹ بینک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کا مجموعی حجم کمی کے بعد 22 ارب 48 کروڑ 21 لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا ہے۔

دوسری جانب وزارت خزانہ نے معیشت پر ماہانہ اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کی، جس میں بتایا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 16 ارب ڈالرز اور غیرملکی سرمایہ کاری 651.1 ملین ڈالرز تک پہنچ گئی جبکہ برآمدات، ایف بی آرمحصولات، صنعتوں کی پیداوار اور ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔
Load Next Story