اداکارہ شوئیتا تیواری نے مذہبی جذبات مجروح کرنے پر معافی مانگ لی
میرا بیان سیاق وسباق سے ہٹ کر لیا گیا جسے دیکھ کر افسوس ہوا، شوئیتا تیواری
ISLAMABAD:
بالی ووڈ اداکارہ شوئیتا تیواری نے اپنے حالیہ بیان پر معافی مانگ لی جس میں انہوں نے ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا تھا۔
اداکارہ شوئیتا تیواری اپنے حالیہ بیان کی وجہ سے مشکل میں پھنس گئی تھیں۔ انہوں نے اپنی ویب سیریز''شو اسٹاپر'' کی تشہیری تقریب میں ایک متنازع بیان دیا تھا جس کی وجہ سے ہندوؤں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے اور اداکارہ کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔
تاہم اب اداکارہ نے ایک باضابطہ بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے اپنے متنازع بیان پر معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ارادہ کسی کے مذہبی جذبات مجروح کرنے کا نہیں تھا بلکہ یہ سب غیر ارادی طور پر ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: اداکارہ شوئیتا ہندوؤں کے مذہبی جذبات مجروح کرنے پر مشکل میں پھنس گئیں
اداکارہ نے اس بات پر زور دیا کہ پریس کانفرنس کے دوران ان کے بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر لیا گیا اور اس کا غلط مطلب لیا گیا جسے دیکھ کر افسوس ہوا۔
واضح رہے کہ شوئیتا تیواری کے متنازع بیان کے خلاف مدھیہ پردیش کے وزیرداخلہ نروتم مشرا نے نوٹس لیتے ہوئے پولیس کمشنر کو معاملے کی تحقیقات کرنے اور 24 گھنٹوں میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔
بالی ووڈ اداکارہ شوئیتا تیواری نے اپنے حالیہ بیان پر معافی مانگ لی جس میں انہوں نے ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا تھا۔
اداکارہ شوئیتا تیواری اپنے حالیہ بیان کی وجہ سے مشکل میں پھنس گئی تھیں۔ انہوں نے اپنی ویب سیریز''شو اسٹاپر'' کی تشہیری تقریب میں ایک متنازع بیان دیا تھا جس کی وجہ سے ہندوؤں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے اور اداکارہ کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔
تاہم اب اداکارہ نے ایک باضابطہ بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے اپنے متنازع بیان پر معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ارادہ کسی کے مذہبی جذبات مجروح کرنے کا نہیں تھا بلکہ یہ سب غیر ارادی طور پر ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: اداکارہ شوئیتا ہندوؤں کے مذہبی جذبات مجروح کرنے پر مشکل میں پھنس گئیں
اداکارہ نے اس بات پر زور دیا کہ پریس کانفرنس کے دوران ان کے بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر لیا گیا اور اس کا غلط مطلب لیا گیا جسے دیکھ کر افسوس ہوا۔
واضح رہے کہ شوئیتا تیواری کے متنازع بیان کے خلاف مدھیہ پردیش کے وزیرداخلہ نروتم مشرا نے نوٹس لیتے ہوئے پولیس کمشنر کو معاملے کی تحقیقات کرنے اور 24 گھنٹوں میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔