آلودگی کا مقابلہ دہشتگردی کی طرح قوم کو مل کر کرنا ہوگا ایکسپریس فورم
تحفظ ماحولیات 5 ویں کلاس تک نصاب کا حصہ بنانے کی تجویزدی ، بعض اداروں کے ایئرکوالٹی مانیٹرز درست نہیں، محمد رضوان
HYDERABAD:
صوبائی وزیر محکمہ تحفظ ماحولیات پنجاب با محمد رضوان کا کہنا ہے ماحولیاتی آلودگی ایک خاموش قاتل ہے تاہم اس کا مقابلے اسی طرح کرنا ہوگا جیسے پوری قوم نے ملکر دہشت گردی کا مقابلہ کیا۔
ماحولیاتی آلودگی کو صرف قوانین اور طاقت کے ذریعے ختم نہیں کیاجاسکتا، اس کیلیے نچلی سطح تک آگاہی پیداکرنے کی ضرورت ہے، پانچویں کلاس تک تحفظ ماحولیات کو تعلیمی نصاب کا حصہ جبکہ ہائرایجوکیشن کی سطح پر طلباکو ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کیلیے کام کرنے پر 20 اضافی نمبر دینے کی تجویزدی گئی ہے۔
پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ انوائرمنٹل سائنسزکے سربراہ پروفیسرڈاکٹرساجد رشید کہتے ہیں آنیوالے 10برسوں میں صوتی آلودگی بڑا مسلہ بن سکتی ہے، پلاسٹک بیگ کی تیاری اور استعمال پر بتدریج پابندی ناگزید ہے، فصلوں کی باقیات سے گتہ بنانے کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے جبکہ سول سوسائٹی کے نمائندے شاہنواز خان کہتے ہیں ماحولیاتی آلودگی پرقابوپانے کیلیے سرکاری محکموں اور سول سوسائٹی کورآڈنیشن بہتر بنانے اور عوامی سطح پرآگاہی مہم چلانے کی ضرورت ہے۔
مقررین نے ان خیالات کااظہارایکسپریس فورم میں لاہورکے ماحولیاتی مسائل اور ہماری ذمہ داری کے موضوع گفتگو کرتے ہوئے کیا، فورم کے میزبان اجمل ستارملک جبکہ معاون آصف محمود تھے، صوبائی وزیرتحفظ ماحولیات با محمد رضوان نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمیں ابھی تک ماحولیاتی آلودگی کے سنگین خطرے کا درست ادراک نہیں ہوسکا ہے۔
صوبائی وزیر محکمہ تحفظ ماحولیات پنجاب با محمد رضوان کا کہنا ہے ماحولیاتی آلودگی ایک خاموش قاتل ہے تاہم اس کا مقابلے اسی طرح کرنا ہوگا جیسے پوری قوم نے ملکر دہشت گردی کا مقابلہ کیا۔
ماحولیاتی آلودگی کو صرف قوانین اور طاقت کے ذریعے ختم نہیں کیاجاسکتا، اس کیلیے نچلی سطح تک آگاہی پیداکرنے کی ضرورت ہے، پانچویں کلاس تک تحفظ ماحولیات کو تعلیمی نصاب کا حصہ جبکہ ہائرایجوکیشن کی سطح پر طلباکو ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کیلیے کام کرنے پر 20 اضافی نمبر دینے کی تجویزدی گئی ہے۔
پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ انوائرمنٹل سائنسزکے سربراہ پروفیسرڈاکٹرساجد رشید کہتے ہیں آنیوالے 10برسوں میں صوتی آلودگی بڑا مسلہ بن سکتی ہے، پلاسٹک بیگ کی تیاری اور استعمال پر بتدریج پابندی ناگزید ہے، فصلوں کی باقیات سے گتہ بنانے کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے جبکہ سول سوسائٹی کے نمائندے شاہنواز خان کہتے ہیں ماحولیاتی آلودگی پرقابوپانے کیلیے سرکاری محکموں اور سول سوسائٹی کورآڈنیشن بہتر بنانے اور عوامی سطح پرآگاہی مہم چلانے کی ضرورت ہے۔
مقررین نے ان خیالات کااظہارایکسپریس فورم میں لاہورکے ماحولیاتی مسائل اور ہماری ذمہ داری کے موضوع گفتگو کرتے ہوئے کیا، فورم کے میزبان اجمل ستارملک جبکہ معاون آصف محمود تھے، صوبائی وزیرتحفظ ماحولیات با محمد رضوان نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمیں ابھی تک ماحولیاتی آلودگی کے سنگین خطرے کا درست ادراک نہیں ہوسکا ہے۔