عمدہ کھیل کا عزم پاکستانی ٹیم نے سری لنکا میں ڈیرے ڈال دیے

تیاریاں مکمل اور آسٹریلیا پر فتح کے بعد حوصلے بیحد بڑھ چکے، خامیاں دور کرکے اچھا کھیل پیش کرینگے، کپتان

دبئی: آسٹریلیا سے سیریز کے بعد پاکستانی کرکٹ ٹیم کے قائد محمد حفیظ کا ٹوئنٹی 20 ٹرافی تھامے پوز فوٹو : ایکسپریس

ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ میں عمدہ کارکردگی کا عزم لیے پاکستانی ٹیم نے سری لنکا میں ڈیرے ڈال دیے۔

کپتان محمد حفیظ کو میگا ایونٹ میں بہترین کھیل کا یقین البتہ ہدف کا تعاقب مینجمنٹ کیلیے دردسر بنا ہوا ہے،آسٹریلیا کیخلاف تیسرے ٹوئنٹی20 میں169 رنز کا پیچھا کرتے ہوئے ٹیم 74 پر ڈھیر ہو گئی۔

حفیظ بھی اس خامی سے پریشان اور ان کا کہنا ہے کہ کینگروز سے سیریز جیتنے کے باوجود یہ مسئلہ تشویش کا باعث ہے، انھوں نے اپنے کھلاڑیوں پر زور دیا کہ ورلڈکپ سے قبل بہتری لائیں۔ تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کو 2-1 سے ہرانے کے بعد پاکستانی ٹیم منگل کو دبئی سے کولمبو پہنچ گئی۔

سری لنکا18 ستمبر سے ورلڈ ٹوئنٹی 20 کی میزبانی کر رہا ہے، گرین شرٹس کو ایونٹ میں نیوزی لینڈ اور بنگلہ دیش کے ساتھ گروپ ڈی میں رکھا گیا ہے، کیویز سے ابتدائی میچ سے قبل ٹیم کے دو وارم اپ مقابلے بھی شیڈول ہیں، ان میں سے ایک میں بھارت سے سامنا ہو گا، کپتان حفیظ کی پریس کانفرنس بدھ کو ہوگی۔ پاکستانی ٹیم کے لیے ان دنوں سب سے بڑا مسئلہ ہدف کے تعاقب میں بیشتر اوقات ہتھیار ڈال دینا ہے۔

ورلڈکپ میں اس سے خاصی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے،کپتان محمد حفیظ نے دبئی میں میڈیا سے بات چیت کے دوران اس حوالے سے کہا کہ بعض اوقات ہدف کا پیچھا کرتے ہوئے ہم بطور ٹیم گھبراہٹ کا شکار ہو جاتے ہیں،یہ ہمارے لیے تشویش کا باعث ہے، ہمیں ساتھ بیٹھ کر تبادلہ خیال کر کے یہ خامی دور کرنے کی ضرورت ہے تاکہ آئندہ بعد میں بیٹنگ کے موقع پر اپنے منصوبے پر عمل کر سکیں، ورلڈکپ میں کبھی بھی کسی ٹیم کیخلاف ہمیں ہدف عبور کرنے کا چیلنج مل سکتا ہے ایسے میں تیار رہنا لازمی ہے۔


اسی طرح ہمیں میگا ایونٹ سے قبل اپنا انرجی لیول بڑھانا ہوگا،فیلڈنگ میں بھی مزید بہتری درکار ہے۔ بدترین ناکامی کے باوجود کپتان نے کہا کہ ورلڈکپ کیلیے ہماری تیاریاں مکمل اور سیریز میں فتح سے پلیئرز کے حوصلے بھی بیحد بڑھ چکے ہیں،اس سے ہمیں سری لنکا میں اپنے مقصد کے حصول میں مدد ملے گی۔ حفیظ نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ سیریز میں فتح کے بعد ٹیم سہل پسندی کا شکار ہو کر تیسرا میچ ہار گئی۔

انھوں نے کہا کہ کینگروز سے پوری سیریز میں پاکستانی ٹیم نے اچھی کرکٹ کھیلی، ٹی ٹوئنٹی میں 2-1 کی فتح میں تمام کھلاڑیوں کا کردار ہے، ہم دورئہ یو اے ای کا کامیاب اختتام کرنا چاہتے تھے مگر بدقسمتی سے توقعات پر پورا نہ اتر پائے،آخری میچ میں آسٹریلیا نے ہم سے بہتر کھیل پیش کیا خصوصاً اوپنرز شین واٹسن اور ڈیوڈ وارنر کی کارکردگی غیر معمولی رہی، ابتدائی 10 اوورز میں ان دونوں کو رنز بنانے سے روکنا بیحد دشوار لگ رہا تھا مگر میرے لیے بطور کپتان باعث اطمینان بات اپنی ٹیم کی فائٹ بیک ہے۔

اختتامی 10 اوورز میں ہمارے بولرز نے بہت عمدہ کھیل پیش کیا، بولنگ میں ورائٹی ہمارے لیے بیحد خوش آئند ہے، محمد حفیظ نے کہا کہ دوران بیٹنگ ہم نے ابتدا میں ہی کئی وکٹیں گنوا دیں جس کے بعد سنبھل نہ سکے، یہ شکست ہماری آنکھیں کھولنے کیلیے کافی ہے، پلیئرز اپنی غلطیوں کا جائزہ لے کر انھیں دورکرنے کی کوشش کریں گے اور اگلے میچز میں واضح فرق نظر آئے گا۔ انھوں نے کہا کہ یہی ٹیم کافی عرصے سے اچھے کھیل کا مظاہرہ کر رہی اور حالیہ فتوحات میں مڈل آرڈر بیٹنگ کا بھی خاصا کردار ہے۔

البتہ تیسرے ٹی20 میں بیٹسمین ذمہ داری سے نہ کھیل سکے، ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ ورلڈکپ سے قبل ہدف کے تعاقب میں اپنی صلاحیتوں کو آزمانا ہے تاکہ جب کبھی ایسا کرنا پڑے تو مشکلات نہ ہوں، ایک میچ میں ہم مقصد میں کامیاب رہے جبکہ دوسرے میں ایسا نہ کر سکے،اسد شفیق کو پوری سیریز میں موقع نہ دینے کے حوالے سے کپتان نے کہا کہ ورلڈکپ سر پر ہے ایسے میں ہم اپنے اہم بیٹسمینوں کو زیادہ مواقع دینا چاہتے تھے یہی وجہ ہے کہ وننگ کمبی نیشن برقرار رکھا۔

انھوں نے کہا کہ میگا ایونٹ میں اسد کی کسی بھی وقت ضرورت پڑ سکتی ہے، یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہر پلیئر کی جگہ سنبھالنے کیلیے متبادل موجود ہیں۔ پاکستانی قائد نے کہا کہ ورلڈکپ میں کسی ٹیم کو فیورٹ قرار نہیں دیا جا سکتا،8،9 سائیڈز کسی بھی وقت میچ جیتنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، ٹی ٹوئنٹی درست وقت میں صحیح فیصلے کرنے کا نام ہے، سیریز جیتنے سے پاکستان کا مورال بلند اور ہم خامیاں دور کر کے اچھا کھیل پیش کرنے کی کوشش کریں گے۔

3 میچز میں صرف 23 رنز بنانے والے اوپنر عمران نذیر کی ناکامی پر تبصرہ کرتے ہوئے محمد حفیظ نے کہا کہ وہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کا اسپیشلسٹ اور بیحد باصلاحیت بیٹسمین ہے، گوکہ وہ آسٹریلیا کیخلاف اچھا پرفارم نہ کر سکا مگر اس پر میرا اعتماد برقرار رہے گا، اپنے مخصوص دن وہ اچھا کھیل کر کسی بھی میچ کا نقشہ تبدیل کر دیتا ہے، مجھے امید ہے کہ وہ اہم میچز میں عمدہ بیٹنگ کر کے کم بیک کرے گا، مینجمنٹ عمران کو سپورٹ کر رہی ہے اسے بھی ذمہ داری محسوس کرنے کے ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ شعیب ملک بہت اچھے آل رائونڈر ہیں مگر ٹیم میں واپسی کے بعد عمدہ پرفارم کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،مجھے امید ہے ورلڈکپ میں ان کی کارکردگی اچھی رہے گی۔
Load Next Story