فیس بک پر یومیہ دس لاکھ تک صارفین کی کمی
میٹا نے کہا ہے کہ اس کے لاکھوں صارفین کی کمی سے 200 ارب ڈالر کا نقصان بھی ہوا ہے
فیس بک نے کہا ہے کہ گزشتہ برس پہلی مرتبہ اس کے صارفین کی تعداد میں ہوش ربا کمی ہوئی ہے جو دس لاکھ صارفین یومیہ تک ہے جس کا اثر خود کمپنی کے شیئرز پر ہوا اور 200 ارب ڈالر تک کا نقصان ہوا ہے۔
تجزیہ نگاروں کے مطابق فیس بک کی جانب سے کمپنی کا دائرہ کار وسیع کرکے میٹا رکھنے اور ہارڈویئر میں تحقیق کے باوجود سرمایہ کاروں نے بھی اس میں زیادہ دلچسپی نہیں لی ہے۔ اس کے علاوہ میٹا کمپنی کی دیگر ایپس واٹس ایپ اور انسٹاگرام کا گراف بھی کچھ بہت اوپر نہیں گیا ہے۔
لیکن شمالی امریکہ میں فیس بک نے روزانہ 10 لاکھ صارفین کھوئے ہیں اور یہی وہ مقام ہے جہاں فیس بک اشتہارات کی مد میں غیرمعمولی رقم کمارہا تھا۔ 2021 کی تیسری اور چوتھی سہ ماہی میں یہ رحجان بہت نمایاں رہا جو بتاتا ہے کہ نوجوان نسل کی فیس بک میں دلچسپی کم ہورہی ہے۔
لیکن میٹا کمپنی کے دیگر شعبوں سے مالی منافع کا سلسلہ جاری ہے اور اس نے گزشتہ سال 40 ارب ڈالر کا منافع کمایا ہے۔ لیکن سب سے بڑا دھچکا ورچول ریئلٹی ہارڈوئیر کو ہوا ہے جس میں وی آر ہیڈ سیٹ، وی آر سافٹ ویئر اور اس سے متعلق دیگر آلات شامل ہیں۔ اسطرح پورے ہارڈویئر ڈویژن کو دس ارب ڈالر کا مجموعی نقصان ہوا ہے۔
دوسری جانب ٹک ٹاک کی مقبولیت بڑھنے سے نوجوان نسل اس جانب راغب ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ امریکہ اور یورپ میں فیس بک پر عدم اعتماد کے کئی مقدمات بھی چل رہے ہیں۔
تجزیہ نگاروں کے مطابق فیس بک کی جانب سے کمپنی کا دائرہ کار وسیع کرکے میٹا رکھنے اور ہارڈویئر میں تحقیق کے باوجود سرمایہ کاروں نے بھی اس میں زیادہ دلچسپی نہیں لی ہے۔ اس کے علاوہ میٹا کمپنی کی دیگر ایپس واٹس ایپ اور انسٹاگرام کا گراف بھی کچھ بہت اوپر نہیں گیا ہے۔
لیکن شمالی امریکہ میں فیس بک نے روزانہ 10 لاکھ صارفین کھوئے ہیں اور یہی وہ مقام ہے جہاں فیس بک اشتہارات کی مد میں غیرمعمولی رقم کمارہا تھا۔ 2021 کی تیسری اور چوتھی سہ ماہی میں یہ رحجان بہت نمایاں رہا جو بتاتا ہے کہ نوجوان نسل کی فیس بک میں دلچسپی کم ہورہی ہے۔
لیکن میٹا کمپنی کے دیگر شعبوں سے مالی منافع کا سلسلہ جاری ہے اور اس نے گزشتہ سال 40 ارب ڈالر کا منافع کمایا ہے۔ لیکن سب سے بڑا دھچکا ورچول ریئلٹی ہارڈوئیر کو ہوا ہے جس میں وی آر ہیڈ سیٹ، وی آر سافٹ ویئر اور اس سے متعلق دیگر آلات شامل ہیں۔ اسطرح پورے ہارڈویئر ڈویژن کو دس ارب ڈالر کا مجموعی نقصان ہوا ہے۔
دوسری جانب ٹک ٹاک کی مقبولیت بڑھنے سے نوجوان نسل اس جانب راغب ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ امریکہ اور یورپ میں فیس بک پر عدم اعتماد کے کئی مقدمات بھی چل رہے ہیں۔