ملک میں جو ہو رہا ہے خدا جانے وہ کس کے مفاد میں ہو رہا ہے فضل الرحمان
کسی بھی صوبائی حکومت کو حق نہیں کہ وہ آئین سے متصادم قانون سازی کرے
جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک میں جو ہو رہا ہے خدا جانے وہ کس کے مفاد میں ہو رہا ہے۔
ان خیالات کا اظہار مولانا فضل الرحمان نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما عامر خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
قبل ازیں ایم کیو ایم پاکستان کا وفد مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ پہنچا۔ جے یو آئی ترجمان کے مطابق ایم کیو ایم کے وفد میں سابق میئر کراچی وسیم اختر اور عامر خان سمیت دیگر رہنماؤں شامل تھے جن کا استقبال مولانا اسد محمود اور سنیٹر کامران مرتضی نے کیا۔
اس ملاقات میں ملکی سیاسی صورت حال سمیت دیگر امور پر گفتگو کی گئی جبکہ ایم کیو ایم پاکستان نے سندھ کے بلدیاتی قانون اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کی صورت حال مولانا کے سامنے رکھی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کی بات کرتے ہیں تو اس معاملے میں آئین ہماری بہترین رہنمائی کرتا ہے، کسی بھی صوبائی حکومت کو حق نہیں کہ وہ آئین سے متصادم قانون سازی کرے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سیاست صرف خواہشات کی بنیاد پر نہیں ہوتی بلکہ اس کے کچھ خطوط اور اصول ہوتے ہیں، ہمیں دل کھول کر پوری ہمت کے ساتھ انتخابی مہم میں بھرپور طریقے سے اترنا چاہیے۔
جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ ملک میں جو ہو رہا ہے خدا جانے وہ کس کے مفاد میں ہو رہا ہے، معلوم نہیں مستقبل میں پاکستان کو آزاد ریاست کہا بھی جائے گا یا نہیں؟۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے قوانین کی پاسداری کریں گے تو کوئی تصادم نہیں ہوگا، ہم کوئی ریلی نہیں نکال رہے۔
اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان نے کہا کہ مولانا کے ساتھ ہمیشہ احترام اور پیار کا رشتہ رہا ہے، مولانا نے ہمیشہ شفقت کرتے ہوئے راستہ بتایا اور ہدایت بھی دی، بلدیاتی قانون کے حوالے سے بھی مولانا کی جماعت نے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں نمائندگی بھی کی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ بلدیاتی قانون کیلئے پی ٹی آئی سمیت ہر جماعت نے تعاون کیا، ہم صرف کراچی کی نہیں بلکہ پورے سندھ کی بات کرتے ہیں کیونکہ میئرز کا بااختیار ہونا ضروری ہے، ایم کیو ایم جب اس معاملے کو لے کر وزیر اعلیٰ ہاؤس پہنچی تو خواتین اور بچوں پر لاٹھی چارج کیا گیا۔
عامر خان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری خواہش کے سندھ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کرے، کارکردگی کا فیصلہ آئندہ آنے والے الیکشن میں ہوجائے گا۔ ایم کیو ایم رہنما کا مزید کہنا تھا کہ جمہوریت کو بچانے کیلئے حکومت میں شامل ہوئے تھے، ہمارا حکومت میں حصہ صرف ایک وزیر کا ہے اور ہم اتنا ہی بوجھ اٹھائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار مولانا فضل الرحمان نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما عامر خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
قبل ازیں ایم کیو ایم پاکستان کا وفد مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ پہنچا۔ جے یو آئی ترجمان کے مطابق ایم کیو ایم کے وفد میں سابق میئر کراچی وسیم اختر اور عامر خان سمیت دیگر رہنماؤں شامل تھے جن کا استقبال مولانا اسد محمود اور سنیٹر کامران مرتضی نے کیا۔
اس ملاقات میں ملکی سیاسی صورت حال سمیت دیگر امور پر گفتگو کی گئی جبکہ ایم کیو ایم پاکستان نے سندھ کے بلدیاتی قانون اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کی صورت حال مولانا کے سامنے رکھی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کی بات کرتے ہیں تو اس معاملے میں آئین ہماری بہترین رہنمائی کرتا ہے، کسی بھی صوبائی حکومت کو حق نہیں کہ وہ آئین سے متصادم قانون سازی کرے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سیاست صرف خواہشات کی بنیاد پر نہیں ہوتی بلکہ اس کے کچھ خطوط اور اصول ہوتے ہیں، ہمیں دل کھول کر پوری ہمت کے ساتھ انتخابی مہم میں بھرپور طریقے سے اترنا چاہیے۔
جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ ملک میں جو ہو رہا ہے خدا جانے وہ کس کے مفاد میں ہو رہا ہے، معلوم نہیں مستقبل میں پاکستان کو آزاد ریاست کہا بھی جائے گا یا نہیں؟۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے قوانین کی پاسداری کریں گے تو کوئی تصادم نہیں ہوگا، ہم کوئی ریلی نہیں نکال رہے۔
اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان نے کہا کہ مولانا کے ساتھ ہمیشہ احترام اور پیار کا رشتہ رہا ہے، مولانا نے ہمیشہ شفقت کرتے ہوئے راستہ بتایا اور ہدایت بھی دی، بلدیاتی قانون کے حوالے سے بھی مولانا کی جماعت نے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں نمائندگی بھی کی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ بلدیاتی قانون کیلئے پی ٹی آئی سمیت ہر جماعت نے تعاون کیا، ہم صرف کراچی کی نہیں بلکہ پورے سندھ کی بات کرتے ہیں کیونکہ میئرز کا بااختیار ہونا ضروری ہے، ایم کیو ایم جب اس معاملے کو لے کر وزیر اعلیٰ ہاؤس پہنچی تو خواتین اور بچوں پر لاٹھی چارج کیا گیا۔
عامر خان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری خواہش کے سندھ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کرے، کارکردگی کا فیصلہ آئندہ آنے والے الیکشن میں ہوجائے گا۔ ایم کیو ایم رہنما کا مزید کہنا تھا کہ جمہوریت کو بچانے کیلئے حکومت میں شامل ہوئے تھے، ہمارا حکومت میں حصہ صرف ایک وزیر کا ہے اور ہم اتنا ہی بوجھ اٹھائیں گے۔