بچوں پر جنسی حملے لارڈ نذیراحمد کو ساڑھے پانچ برس قید کی سزا
پاکستانی نژاد برطانوی سابق پارلیمنٹیرین کو 11 سالہ لڑکے سے بدفعلی اور ایک کمسن لڑکی کے ریپ کی کوشش کے جرم میں سزا ہوئی
برطانیہ کی لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے دارالامرا کےسابق رکن لارڈ نذیر احمد کو دوبچوں کے جنسی استحصال کے جرم میں 5 سال 6 ماہ قید کی سزا سنادی گئی۔
اس سے قبل یارک شائر کے علاقے روتھرہم میں واقع شیفلڈ کراؤن کورٹ نے گزشتہ ماہ کے آغاز میں دونوں جرائم کا مجرم قرار دیا تھا جبکہ 64 سالہ لارڈ نذیر اپنے اوپر لگنے والے الزامات کا انکار کرتے رہے ہیں۔
عدالت میں کہا گیا کہ نذیر احمد نے 1970 کی دہائی میں لڑکی کے ریپ کی کوشش کی جب وہ 16 یا 17 سال کے تھے جبکہ لڑکی ان کی عمر سے بہت چھوٹی تھی اور اسی عرصے میں انہوں نے 11 سالہ لڑکے سے بدفعلی کی۔
شیفلڈ کراؤن کورٹ کے جج لیوینڈر نے نذیر احمد کو قید کی سزا سناتے ہوئے کہا کہ ان کے فعل سے متاثرین کی شخصیت پر غیرمعمولی اور دیرپا اثرات پڑے ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق پاکستانی نژاد برطانوی سابق پارلیمنٹیرین کو 1970 کی دہائی میں ایک 11 سالہ لڑکے پر جنسی حملے اور ایک کمسن لڑکی کے ریپ کی کوشش کا جرم ثابت ہونے پر سزا سنائی گئی۔
اس سے قبل یارک شائر کے علاقے روتھرہم میں واقع شیفلڈ کراؤن کورٹ نے گزشتہ ماہ کے آغاز میں دونوں جرائم کا مجرم قرار دیا تھا جبکہ 64 سالہ لارڈ نذیر اپنے اوپر لگنے والے الزامات کا انکار کرتے رہے ہیں۔
عدالت میں کہا گیا کہ نذیر احمد نے 1970 کی دہائی میں لڑکی کے ریپ کی کوشش کی جب وہ 16 یا 17 سال کے تھے جبکہ لڑکی ان کی عمر سے بہت چھوٹی تھی اور اسی عرصے میں انہوں نے 11 سالہ لڑکے سے بدفعلی کی۔
شیفلڈ کراؤن کورٹ کے جج لیوینڈر نے نذیر احمد کو قید کی سزا سناتے ہوئے کہا کہ ان کے فعل سے متاثرین کی شخصیت پر غیرمعمولی اور دیرپا اثرات پڑے ہیں۔