نیوٹن کے سر پر سیب گرنے کا تاریخی واقعہ سچ یا جھوٹ

سیب گرنے کا ذکر سب سے پہلے نیوٹن کے دوست ولیئم اسٹکلی نے 1792 میں اپنی کتاب میں کیا

[فائل-فوٹو]

کشش ثقل کی دریافت ایک سیب کی مرہونِ منت ہے لیکن کیا واقعی اس میں کوئی حقیقت بھی ہے یا محض تاریخ کی ایک زیبائش ہے۔

ہم پچپن سے پڑھتے اور سنتے آئے ہیں کہ کیسے نیوٹن ایک پیڑ کے نیچے بیٹھا تھا اور ایک سیب اُس کے سر پر گِرا جس نے اُسے اس کے وجہ جاننے پر مجبور کیا اور بالآخر کشش ثقل دریافت کرڈالی۔


تاہم یہ واقعہ کسی بھی قابلِ اعتماد تاریخی ذرائع میں مذکور نہیں ہے اور نہ ہی نیوٹن نے اپنی زندگی میں کبھی اس واقعے کا ذکر کیا۔ نیوٹن کی تمام سوانح حیات کا اگر مطالعہ کیا جائے تو ایسا کہیں نہیں ملتا۔

سیب گرنے کا ذکر سب سے پہلے نیوٹن کے دوست ولیئم اسٹکلی نے 1792 میں اپنی کتاب میں کیا جو اصل میں اُن کے دوست کی سوانح حیات تھی۔ وہ لکھتے ہیں، ''نیوٹن کے دماغ میں کشش ثقل کا خیال اُس وقت آیا جب وہ سوچ بچار کے موڈ میں بیٹھا تھا اور پھر ایک سیب گرا''۔

مورخ کہتے ہیں کہ یہ تو ہوسکتا ہے کہ اُس نے سیب کو گرتے ہوئے دیکھا اور پھر اس کے بارے میں سوچنے لگا لیکن نیوٹن کے دور کی تاریخ میں یہ بات کہیں بھی نہیں لکھی کہ سیب اُس کے سر پر آکے گرا۔
Load Next Story