مندی کے بادل چھائے رہے کراچی اسٹاک مارکیٹ نے3حدیں گنوا دیں

کے ایس ای100 انڈیکس390 پوائنٹس کمی سے26003 ہوگیا،384 کمپنیوں کا کاروبارہوا،45 کی قیمتوں میں اضافہ،330 میں کمی

سرمایہ کاروں کے مزید ایک کھرب 14 ارب59 کروڑ85 لاکھ18 ہزار809 روپے ڈوب گئے. فوٹو: فائل

حکومت اور طالبان مذاکرات میں ڈیڈ لاک، دوران مذاکرات دہشت گردی کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کے سبب سرمایہ کاروں میں مذاکراتی عمل پر عدم اطمینان کے علاوہ مہنگائی کی شرح میں0.14 فیصد اضافے کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو بھی مندی کے بادل چھائے رہے ۔


جس سے انڈیکس کی26300 ،26200 اور26100 کی تین حدیں بیک وقت گرگئیں، مندی کے سبب86 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید ایک کھرب 14 ارب59 کروڑ85 لاکھ18 ہزار809 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند ماہ سے ملک بھر میں دہشت گردانہ کاروائیاں بڑھنے اور امن وامان کی بدترین صورتحال کے علاوہ سیاسی افق پر غیریقینی حالات جیسے عوامل سرمایہ کاروں کی مایوسی میں اضافہ کررہے ہیں جسکے سبب سرمایہ کاروں کی جانب سے نئے تقویمی سال کے آغاز پر تاحال طویل المدت سرمایہ کاری کی حکمت عملی کا فقدان نظر آرہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ کے دوبڑے پلیرز کی باہمی چپقلش بھی کیپیٹل مارکیٹ کی سرگرمیوں کو متاثر کررہی ہیں یہی وجہ ہے کہ مارکیٹ کی کوئی واضح ڈائریکشن نظر نہیں آرہا ہے، صرف وقتی بنیادوں پر اتارچڑھائو کا رحجان غالب ہے۔

ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر27 لاکھ99 ہزار809 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری بھی کی گئی لیکن اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے24 لاکھ90 ہزار471 ڈالر اوردیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے3 لاکھ9 ہزار339 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا۔ مندی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 390.24 پوائنٹس کی کمی سے 26003.89 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 196.17 پوائنٹس کی کمی سے 18908.64 اور کے ایم آئی30 انڈیکس401.76 پوائنٹس کی کمی سے 43094.55 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 14.01 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 17 کروڑ 41 لاکھ 68 ہزار850 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار384 کمپنیوں کے حصص پر مشتمل رہا جن میں45 کے بھائو میں اضافہ 330 کے داموں میں کمی اور9 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں رفحان میظ کے بھائو63.31 روپے بڑھ کر7800 روپے اور باٹا پاکستان کے بھائو22.25 روپے بڑھ کر 3000 روپے ہوگئے جبکہ نیسلے پاکستان کے بھائو495 روپے کم ہوکر9450 روپے اور وائتھ پاکستان کے بھائو 240.62 روپے کم ہوکر 4571.88 روپے ہوگئے۔
Load Next Story