حب ڈیم سے پانی بند ہونے کا امکان واٹر بورڈ کا شہر میں ناغہ نظام نافذ کرنے پر غور

چیف انجینئرزخرابیاں درست کرلیں،اجمیر نگری میں خراب لائن ٹھیک کی جائے،29 حساس علاقوں کے والوزکی فہرست دی جائے

کے تھری سے65 ملین پانی این ای کے پمپنگ اسٹیشن کو فراہم کرکے تمام اسٹیشنوں پر جنریٹرز فعال کیے جائیں،ایم ڈی واٹر بورڈ۔ فوٹو: فائل

حب ڈیم سے پانی کی فراہمی بند ہونے کے امکان پر ادارہ فراہمی و نکاسی آب نے حب ڈیم کے پانی سے فیض یاب علاقوں کیلیے متبادل ذرائع سے پانی کی فراہمی کا منصوبہ بنالیا ہے،واٹر بورڈ کے ایم ڈی نے کے تھری سے65 ملین گیلن پانی این ای کے پمپنگ اسٹیشن کو فراہم کرکے تمام پمپنگ اسٹیشنوں پر موجود جنریٹرز فعال کرنے کا حکم دیا ہے۔


واٹر بورڈ نے حب ڈیم سے پانی کی فراہمی بند ہونے پر شہر بھر میں مرحلہ وار پانی کے ناغہ نظام کے نفاذ پر غور شروع کردیا ہے، تفصیلات کے مطابق شہر میں پانی کے ممکنہ بحران سے نمٹنے کے لیے ایم ڈی واٹر بورڈ قطب الدین شیخ کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں ڈی ایم ڈی ٹیکنیکل سروسز نجم عالم صدیقی ، ڈی ایم ڈی پلاننگ مشکورالحسنین اور تمام چیف انجینئرز نے شرکت کی، ایم ڈی واٹر بورڈ نے کہا کہ ہمیں حب ڈیم سے پانی نہ ملنے کے باعث صورتحال کا سامنا کرنے کیلیے کے تھری سے65 ملین گیلن پانی این ای کے پمپنگ اسٹیشن کو فراہم کرکے تمام پمپنگ اسٹیشنوں پر موجود جنریٹرز فعال کرلینے چاہئیں اور مارچ کے پہلے ہفتے میں پمپنگ اسٹیشنوں کو ڈیزل بھی فراہم کردیا جائے۔

این ای کے اور اجمیر نگری کی تمام لائنوں کی خرابیوں (لیکجیز)کی مرمت ہنگامی بنیادوں پر کرالی جائے، چیف انجینئرز والو آپریشن پر خاص توجہ دے کر تمام والووز کی خصوصی مانیٹرنگ کریں، شہر کے 29 حساس علاقوں میں والوز موجود ہیں ان کی فہرست فراہم کی جائے تاکہ پولیس اور رینجرز حکام سے وہاں رینجرز کی تعیناتی کرائی جاسکے تاکہ ان علاقوں کے رہائشی ازخود والووز نہ چلاسکیں اور حکمت عملی کے مطابق پانی فراہم کیا جاسکے، ڈی ایم ڈی ٹیکنیکل سروسز نجم عالم صدیقی نے بریفنگ میں بتایا کہ تمام چیف انجینئرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ مرمت (لیکجیز) کا کام 28 فروری تک لازمی مکمل کرلیں اور صرف نہایت ضروری اخراجات کیے جائیں تاکہ کم وسائل سے اس ہنگامی صورتحال سے نبٹا جاسکے انھوں نے کہا کہ بلک اور ڈسٹری بیوشن کے چیف انجینئرز باہمی تعاون سے پانی کی فراہمی کو ممکن بنائیں ٹھوس اور مثبت اقدامات کیے جائیں تاکہ شہریوں کو پانی کی فراہمی ممکن ہو، اگر ضرورت محسوس ہوئی تو شہر میں پانی کا ناغہ سسٹم نافذ کیا جاسکتا ہے۔
Load Next Story