دبئی میں سیکڑوں اونٹوں کے ’قاتل پلاسٹک‘ پر بھاری ٹیکس لگادیا گیا

دبئی میں اونٹوں کی 50 فیصد اموات کی وجہ ایک بار استعمال کے قابل پلاسٹک کی تھیلیاں ہیں

دبئی میں اونٹوں کی 50 فیصد اموات کی وجہ ایک بار استعمال کے قابل پلاسٹک کی تھیلیاں ہیں۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

ISLAMABAD:
متحدہ عرب امارات میں 'ایگزیکٹیو کونسل آف دبئی' نے اعلان کیا ہے کہ یکم جولائی 2022 سے ایک بار استعمال ہونے والی پلاسٹک تھیلیوں پر ٹیکس لگایا جائے گا کیونکہ دبئی میں سیکڑوں اونٹ انہی پلاسٹک تھیلیوں کی وجہ سے مر چکے ہیں۔

دبئی کی 'المجلس التنفیذی' (ایگزیکٹیو کونسل) نے اپنی حالیہ ٹویٹ میں پالیسی بیان جاری کرتے ہوئے لکھا ہے ایک بار استعمال کے قابل (سنگل یوز) پلاسٹک والی تھیلیوں پر یکم جولائی 2022 سے 25 فلس (0.25 درہم) یعنی تقریباً 12 پاکستانی کی شرح سے ٹیکس نافذ کیا جائے گا تاکہ لوگ انہیں استعمال نہ کریں۔

اپنی پالیسی ٹویٹ میں دبئی کی ایگزیکٹیو کونسل نے لکھا ہے کہ اماراتی ساحلوں پر مردہ پائے جانے والے 86 فیصد کچھوے ان ہی پلاسٹک تھیلیوں کی وجہ سے مرے ہیں۔

یہی نہیں بلکہ دبئی میں کم از کم 50 فیصد اونٹوں کے مرنے کی وجہ بھی پلاسٹک کی یہی تھیلیاں ہیں۔




پہلے مرحلے میں ایک بار استعمال ہونے والی پلاسٹک تھیلیوں پر بھاری ٹیکس عائد کیا جارہا ہے جبکہ اگلے دو سال میں ان پر مکمل پابندی لگا دی جائے گی۔



واضح رہے کہ دبئی میں ہزاروں اونٹوں پر تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ حالیہ برسوں کے دوران وہاں اونٹوں کی 50 فیصد اموات ان ہی پلاسٹک تھیلیوں کی وجہ سے ہوئی ہیں۔

دبئی میں چند سال میں مرنے والے تقریباً 600 میں سے 300 اونٹ کچرے میں پھینکی گئی پلاسٹک کی تھیلیوں کے ناقابلِ ہضم ٹکڑے پیٹ میں پہنچ جانے کے نتیجے میں ہلاک ہوئے ہیں۔
Load Next Story