مریم نواز کے دستخط اور کیلبری فونٹ والی ٹرسٹ ڈیڈ کو جعلی نہیں کہہ سکتے اسلام آباد ہائی کورٹ

مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیلوں اور بریت کی متفرق درخواست پر سماعت

ایک چٹھی سے تو یہ ثابت نہیں ہوگا، کسی کو عدالت آ کر بھی تو بتانا ہوگا (فوٹو فائل)

QUETTA:
اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیلبری فونٹ والی ٹرسٹ ڈیڈ سے متعلق ریمارکس دیے ہیں کہ مریم نواز اور حسین نواز کے دستخط موجود ہیں اور وہ اسے تسلیم کرتے ہیں تو پھر ٹرسٹ ڈیڈ کو جعلی نہیں بلکہ اسے پری ڈیٹڈ Pre-Dated کہہ سکتے ہیں۔

جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل بینچ نے مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیلوں اور بریت کی متفرق درخواست پر سماعت کی۔ مریم نواز کے وکیل عرفان قادر ایڈووکیٹ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے پاناماکیس کی تحقیقات کو سپروائز کیا، جےآئی ٹی کی تشکیل کا معاملہ بھی سب کے سامنے ہے، نیب نے اس کیس میں تفتیش ہی نہیں کی تو پھر ریفرنس کیسے دائر کیا؟

عدالت نے کہا کہ تحقیقات اور ٹرائل کی خامیوں کی آپ کو نشاندہی کرنی ہے اور ہمیں اسے جانچنا ہے، اگر آپ ثابت کردیں کہ پراسیکیوشن جرم ثابت کرنے میں ناکام ہوا تو باقی باتوں کی ضرورت ہی نہیں رہے گی، ہمیں دیکھنا ہے کہ ملزمان کے خلاف شواہد یا شہادتیں موجود ہیں یا نہیں؟ صرف اسی بنیاد پر اپیل کا فیصلہ کرنا ہے، سپریم کورٹ کی آبزرویشنز ابتدائی نوعیت کی تھیں۔


عرفان قادر نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے برٹش ورجن آئی لینڈ کی چٹھی کو بنیادی شہادت تصور کیا اور سزا سنائی۔ عدالت نے کہا یہ تو لا فرم موزیک فونسیکا اور فنانشل ایجنسی کے درمیان آپس کی خط و کتابت ہے، کیا قانون شہادت کے مطابق اس پر انحصار کیا جاسکتا ہے؟ برٹش ورجن آئی لینڈ کا پاکستان میں جو تصور پیش کیا جاتا ہے کہ وہ درست نہیں۔

عدالت نے کہا کہ وہاں قانون کے مطابق پروٹیکشن دی جاتی ہے، ایک چٹھی سے تو یہ ثابت نہیں ہوگا، کسی کو عدالت آ کر بھی تو بتانا ہوگا، ایک لیٹر برطانیہ سے آیا وہاں کے کسی بندے نے آکر جمع کرانا تھا یا نہیں؟ اگر بینیفیشل مالک ثابت بھی ہوجائیں تو پھر مریم نواز کا کردار کیا ہوگا؟ اگر والد نے جائیداد غیر قانونی بھی بنا کر دی تو کیا بیٹی قصور وار ہوگی؟

نیب پراسیکیوٹر نے کہا مریم نواز کا دعویٰ تھا وہ اس جائیداد کی ٹرسٹی ہیں، بینیفیشل مالک نہیں، ہم نے ٹرسٹ ڈیڈ کو جعلی ثابت کیا۔ عدالت نے کہا ٹرسٹ ڈیڈ کا فونٹ کیا تھا اس پر بعد میں آتے ہیں، ٹرسٹ ڈیڈ پر دونوں دستخط کرنے والے آج بھی کہتے ہیں یہ ان کی ڈیڈ ہے تو پھر وہ جعلی نہیں،
کیپٹن (ر) صفدر کو صرف اس بات پر سزا ہوئی کہ یہ ان دستخطوں کے گواہ تھے۔

دوران سماعت مریم نواز نے اپنی کرسی پر نماز پڑھی اور تسبیح پڑھتی رہیں بعدازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 17 فروری تک ملتوی کردی۔
Load Next Story