150 ایکڑ سرکاری زمین 67 ہزار 500 روپے میں بیچنے والے افسران گرفتار
ملزمان نے ٹیوب ویل اسکیم میں جعلسازی سے زمین کی الاٹمنٹ 450 روپے فی ایکڑ کے حساب سے حاصل کی، ڈی جی اینٹی کرپشن
450 روپے فی ایکڑ میں 150 ایکڑ سرکاری زمین کی الاٹمنٹ میں ملوث افسران گرفتار کرلئے گئے۔
ڈی جی اینٹی کرپشن گوہر نفیس کے مطابق سرکاری زمین کی لوٹ سیل کرنے والے افسران کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ملزمان نے صرف 450 روپے فی ایکڑ کے حساب سے 150 ایکڑ سرکاری زمین کو فروخت کردیا، اور صرف 67 ہزار 500 روپے میں زمین کی الاٹمنٹ کردی۔ اینٹی کرپشن پنجاب نے غلام دستگیر، اعجاز علی اور غلام مصطفیٰ کو خانیوال سے گرفتار کیا۔
ڈی جی اینٹی کرپشن نے بتایا کہ ملزمان نے ٹیوب ویل اسکیم میں جعلسازی سے سرکاری زمین کی الاٹمنٹ 450 روپے فی ایکڑ کے حساب سے حاصل کی، جعلی کاغذات کی بنیاد پر ملزمان نے خانیوال میں 150 ایکڑ سرکاری زمین کی الاٹمنٹ حاصل کی، ملزمان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی مختلف دفعات اور انسداد بدعنوانی قانون کے تحت مقدمہ نمبر 01/2021 درج ہے، مقدمہ میں نامزد دیگر ملزمان پٹواری محمد عاشق، کالونی کلرک اطہر اقبال، مظفر بھٹہ، شفقت بشیر کو پہلے ہی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
دوسری جانب پنجاب ہاؤس راولپنڈی میں کمروں کا کرایہ سرکاری خزانے کی بجائے ذاتی اکاؤنٹ میں جمع کروانے کا انکشاف ہوا ہے، ڈی جی اینٹی کرپشن کے مطابق اینٹی کرپشن راولپنڈی نے پنجاب ہاؤس کے سابق کمپٹرولر سے 13 لاکھ 30 ہزار ریکور کر لئے ہیں، وسیم احمد 1990 سے 2009 تک پنجاب ہاؤس کا کمپٹرولر رہا، اور اپنی تعیناتی کے دوران اس نے 17 لاکھ 41 ہزار کرائے کی مد میں اکٹھے کئے، جس میں سے 4 لاکھ 10 ہزار سرکاری خزانے میں جمع کروائے اور 13 لاکھ 30 ہزار خوردبرد کئے، اینٹی کرپشن پنجاب نے ملزم سے 13 لاکھ 30 ہزار وصول کر کے سرکاری خزانے میں جمع کروادیئے ہیں۔
ڈی جی اینٹی کرپشن گوہر نفیس کے مطابق ایک اور کارروائی میں گجرخان میں پٹواری کو رشوت وصول کرتے ہوئے گرفتار کرلیا گیا ہے، پٹواری موضع منگوٹ عامر فرید کو سرکل آفیسر اینٹی کرپشن گجر خان نے گرفتار کیا، ملزم نے شہری سے 25 ہزار روپے بطور رشوت وصول کئے۔
ڈی جی اینٹی کرپشن گوہر نفیس کے مطابق سرکاری زمین کی لوٹ سیل کرنے والے افسران کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ملزمان نے صرف 450 روپے فی ایکڑ کے حساب سے 150 ایکڑ سرکاری زمین کو فروخت کردیا، اور صرف 67 ہزار 500 روپے میں زمین کی الاٹمنٹ کردی۔ اینٹی کرپشن پنجاب نے غلام دستگیر، اعجاز علی اور غلام مصطفیٰ کو خانیوال سے گرفتار کیا۔
ڈی جی اینٹی کرپشن نے بتایا کہ ملزمان نے ٹیوب ویل اسکیم میں جعلسازی سے سرکاری زمین کی الاٹمنٹ 450 روپے فی ایکڑ کے حساب سے حاصل کی، جعلی کاغذات کی بنیاد پر ملزمان نے خانیوال میں 150 ایکڑ سرکاری زمین کی الاٹمنٹ حاصل کی، ملزمان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی مختلف دفعات اور انسداد بدعنوانی قانون کے تحت مقدمہ نمبر 01/2021 درج ہے، مقدمہ میں نامزد دیگر ملزمان پٹواری محمد عاشق، کالونی کلرک اطہر اقبال، مظفر بھٹہ، شفقت بشیر کو پہلے ہی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
دوسری جانب پنجاب ہاؤس راولپنڈی میں کمروں کا کرایہ سرکاری خزانے کی بجائے ذاتی اکاؤنٹ میں جمع کروانے کا انکشاف ہوا ہے، ڈی جی اینٹی کرپشن کے مطابق اینٹی کرپشن راولپنڈی نے پنجاب ہاؤس کے سابق کمپٹرولر سے 13 لاکھ 30 ہزار ریکور کر لئے ہیں، وسیم احمد 1990 سے 2009 تک پنجاب ہاؤس کا کمپٹرولر رہا، اور اپنی تعیناتی کے دوران اس نے 17 لاکھ 41 ہزار کرائے کی مد میں اکٹھے کئے، جس میں سے 4 لاکھ 10 ہزار سرکاری خزانے میں جمع کروائے اور 13 لاکھ 30 ہزار خوردبرد کئے، اینٹی کرپشن پنجاب نے ملزم سے 13 لاکھ 30 ہزار وصول کر کے سرکاری خزانے میں جمع کروادیئے ہیں۔
ڈی جی اینٹی کرپشن گوہر نفیس کے مطابق ایک اور کارروائی میں گجرخان میں پٹواری کو رشوت وصول کرتے ہوئے گرفتار کرلیا گیا ہے، پٹواری موضع منگوٹ عامر فرید کو سرکل آفیسر اینٹی کرپشن گجر خان نے گرفتار کیا، ملزم نے شہری سے 25 ہزار روپے بطور رشوت وصول کئے۔