نائیجیریا میں شدت پسندوں کے حملوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 130سے تجاوز کرگئی
جھیل چاڈکے کنارے آبادمچھیروں کے گائوں پر بھی حملہ،فوجی ترجمان کی تصدیق
شمال مشرقی نائیجیریامیں شدت پسندوں کے حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد130 ست تجاوز کرگئی جبکہ سیکڑوں افراد زخمی ہیں۔
فرانسیسی خبررساں ادارے نے نائیجیریاک ے سینیٹر محمدعلی ناڈومے کے حوالے سے بتایاہے کہ القاعدہ کی ذیلی تنظیم بوکوحرام کے جنگجوؤںکی ایک بڑی تعدادنے بورنوریاست کے شمال مشرق میںواقع ایک گائوں پر حملہ کیا۔ جنگجوؤں کے حملے میں 106افراد ہلاک ہوئے۔ ان کامزید کہناتھا کہ 60سے زائد افرادکی آخری رسوم اداکر دی گئیں۔ حملہ آوروں نے تازہ کارروائی میں درجنوں گھر نذر آتش کردیے۔
مقامی میڈیاکے مطابق یہ حملہ ازغی نامی مسیحی اکثریتی گائوں میں کیاگیا۔ زندہ بچ جانے والے ایک عینی شاہدبرناباس ایدی نے اے ایف پی کوبتایا کہ حملہ آورگھر گھرتلاشی لیتے رہے اورگھروں میں چھپنے والوں کو ڈھونڈ ڈھونڈکر مارا۔ کچھ کوگولیاں ماری گئیں جبکہ دیگر کے گلے کاٹے گئے۔ حملہ آوررات ساڑھے9 بجے اس علاقے میں پہنچے۔ وہ6 ٹرکوںاور کچھ موٹرسائیکلوں پرسوار تھے۔ انھوں نے فوجی لباس پہن رکھا تھا۔ برناباس نے بتایا کہ وہ حملے کے بعداپنے گھرکی دیوار پھلانگ کر40منٹ تک پیٹ کے بل گھسٹتے ہوئے وہاں سے فرارہونے میں کامیاب ہوا۔ گاؤں کے ایک رہائشی ابوبکر عثمان نے بتایاکہ ہلاک ہونے والے افرادکی لاشیں گلیوں میں پڑی ہیں۔ خوف کے باعث ہم لاشوں کو دفنائے بغیروہاں سے بھاگ گئے تھے۔ ایک مقامی افسراولارامو نے بتایاکہ حملہ آوروںنے دکانوں، گھروں اور گوداموں میں لوٹ ماربھی کی اورتمام مال ٹرکوں میں بھر کرلے گئے۔
فرانسیسی خبررساں ادارے نے نائیجیریاک ے سینیٹر محمدعلی ناڈومے کے حوالے سے بتایاہے کہ القاعدہ کی ذیلی تنظیم بوکوحرام کے جنگجوؤںکی ایک بڑی تعدادنے بورنوریاست کے شمال مشرق میںواقع ایک گائوں پر حملہ کیا۔ جنگجوؤں کے حملے میں 106افراد ہلاک ہوئے۔ ان کامزید کہناتھا کہ 60سے زائد افرادکی آخری رسوم اداکر دی گئیں۔ حملہ آوروں نے تازہ کارروائی میں درجنوں گھر نذر آتش کردیے۔
مقامی میڈیاکے مطابق یہ حملہ ازغی نامی مسیحی اکثریتی گائوں میں کیاگیا۔ زندہ بچ جانے والے ایک عینی شاہدبرناباس ایدی نے اے ایف پی کوبتایا کہ حملہ آورگھر گھرتلاشی لیتے رہے اورگھروں میں چھپنے والوں کو ڈھونڈ ڈھونڈکر مارا۔ کچھ کوگولیاں ماری گئیں جبکہ دیگر کے گلے کاٹے گئے۔ حملہ آوررات ساڑھے9 بجے اس علاقے میں پہنچے۔ وہ6 ٹرکوںاور کچھ موٹرسائیکلوں پرسوار تھے۔ انھوں نے فوجی لباس پہن رکھا تھا۔ برناباس نے بتایا کہ وہ حملے کے بعداپنے گھرکی دیوار پھلانگ کر40منٹ تک پیٹ کے بل گھسٹتے ہوئے وہاں سے فرارہونے میں کامیاب ہوا۔ گاؤں کے ایک رہائشی ابوبکر عثمان نے بتایاکہ ہلاک ہونے والے افرادکی لاشیں گلیوں میں پڑی ہیں۔ خوف کے باعث ہم لاشوں کو دفنائے بغیروہاں سے بھاگ گئے تھے۔ ایک مقامی افسراولارامو نے بتایاکہ حملہ آوروںنے دکانوں، گھروں اور گوداموں میں لوٹ ماربھی کی اورتمام مال ٹرکوں میں بھر کرلے گئے۔